لاک ڈاؤن ختم نہیں مزید سخت کیا جائے، صنعتکاروں کی وزیراعلیٰ سندھ اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی،ضلع وسطی کے 4 ٹاؤنز میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ
کراچی،ضلع وسطی کے 4 ٹاؤنز میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کا کراچی سمیت سندھ بھرمیں لاک ڈاؤن ختم یا نرمی کرنے کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار ، لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کی اپیل کردی۔

نکاٹی نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کے لیے کراچی سمیت سندھ بھرمیں لاک ڈاؤن ہر گز ختم نہ کیا اور نہ ہی ایسی کسی تجویز پر غور کیا جائے کیونکہ موجودہ صورتحال میں ہم ایسے کسی اقدام کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

نکاٹی کے سرپرست اعلیٰ کیپٹن اے معیز خان اور صدر نسیم اختر نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر لاک ڈاؤن کو ایک یا دو دن میں ختم کرنے کی افواہیں گردش کررہی ہیں جس سے صنعتکار برداری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ کورونا کے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے باوجود اگر لاک ڈاؤن ختم کیا گیا تو یہ ایک بڑا لمیہ ہوگا۔

طبی ماہرین اور ڈاکٹرز بھی کئی بار حکومت سندھ سے اپیل کرچکے ہیں کہ لاک ڈاؤن ختم نہ کیا جائے بلکہ لوگوں کو گھروں میں رہنے کا پابند بنایا جائے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کوممکنہ نقصانات سے بچایا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہاکہ عوام کی زندگیوں کو کورونا کی وبا سے محفوظ بنانے کے لیے بروقت لاک ڈاؤن جیسے اقدامات یقینی طور پر قابل تحسین ہے۔

صنعتکار برادری سید مراد علی شاہ کی مشکور ہے اور ان کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے مگر ساتھ ہی کی ان کی کاوشوں کو مزید مؤثر بنانے کی خواہش مند ہے کیونکہ اگر لاک ڈاؤن ختم کرنے کے حوالے سے عجلت میں کوئی بھی قدم اٹھایا گیا تو اس کے بھیانک نتائج سامنے آسکتے ہیں جس کو سنبھالنا مشکل ہو گا۔

کیپٹن معیز خان اور نسیم اختر نے بلاول بھٹو زرداری کا بھی شکریہ ادا کیا جن کی قیادت میں سندھ حکومت نے کورونا جیسی خطرناک وبا کے پھیلاؤ کوروکنے کے مؤثر اقدامات کیے۔

مزید پڑھیں: صنعتکاروں کا اضافی بل بھیجنے پرکے الیکٹرک کیخلاف احتجاج، صنعتیں بند کرنے کی دھمکی

انہوں نے اپیل کی کہ لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کے بجائے مزید سخت کیا جائے اور اس وبا کا جو ٹائم پیریڈ ہے اس دورانیے میں لوگوں کو ہر صورت گھروں میں رہنے کا پابند کیا جائے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جاسکے۔

Related Posts