12سالوں میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے 12بسیں نہیں چلائیں، حلیم عادل شیخ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

12سالوں میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے 12بسیں نہیں چلائیں، حلیم عادل شیخ
12سالوں میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے 12بسیں نہیں چلائیں، حلیم عادل شیخ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پی ٹی آئی مرکزی رہنما و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے سندھ اسمبلی اراکین سندھ اسمبلی و پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج ہمارے کپتان نے پشاور میں بی آر ٹی کا افتتاح کیا ہے، کراچی، حیدرآباد، سکھر والوں نے کیا قصور کیا ہے، 26 کلومیٹری کی بی آر ٹی ہے دو سال میں مکمل ہوئی ہے۔

سندھ میں 12 سالوں سے پیپلزپارٹی کی حکومت ہے 12 بسیں تک نہیں چلائی گئیں۔ہزاروں بسوں کا کلیم کرتے ہیں لیکن ایک بھی بس نہیں چلائی گئی۔شہر کراچی کی عوام نے کیا قصور کیا ہے؟پشاور میں بی آر ٹی بن سکتی ہے۔شہر کراچی 70 فیصد رووینیو پاکستان کو دیتا ہے پھر بھی کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ 90 فیصد روینیو سندھ کو کراچی سے ملتا ہے۔ تین جسٹس صاحبان نے بھی کہہ دیا ہے کہ پاکستان کا سب سے کرپٹ ترین صوبہ سندھ ہے، سندھ میں کرپشن لوٹ مار ہوتی ہے۔موازنہ کرنا ہے اگر پاکستان تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کی حکومت کا کر لیں 9۔3 کلومیٹر اورنج لائن سندھ حکومت سے نہیں بنتا کے پی نے 9.27 کلومیٹر بی آر ٹی دو سالوں میں مکمل کر لی ہے۔

سندھ حکومت نااہل ہے،پانچ سالوں سے اورنج لائن نہیں بنی ہے، سندھ میں سوائے کرپشن لائن کے کوئی لائن نہیں بنی ہے،کراچی میں ہمارے شہر کے بچے بسوں کی چھتوں پر سفر کرتے ہیں، بی آر ٹی پشاور میں عوام سفر کر رہی ہے،سندھ کی راجدھانی کے ساتھ سندھ حکومت نے مسلسل ظلم کیا ہے۔

احساس نشو نما پروگرام کا حکومت نے افتتاح کر دیا ہے،ملک میں چالیس فیصد بچوں کی نشونما ٹھیک نہیں ہوتی ہے، آج سے پورے ملک کے 9 اضلاع میں احساس نشو نما سینٹر کھل رہے ہیں،سندھ کے شہر بدین میں 6 سینٹر قائم کئے جارہے ہیں،پورے ملک میں ہیلتھ کارڈ دینے ہیں۔

سندھ حکومت اپنے شہریوں کو سہولیات دینے کو تیار نہیں ہے، احساس ایمرجنسی کیش پروگروام میں 159 ارب 36 کروڑ دیئے جاچکے ہیں، سندھ کی عوام کو 52 ارب دیئے جاچکے ہیں سندھ کو کراچی سے کشمور تک کچرہ کنڈ ی بنا دیا گیا، عوام کو صاف پانی نہیں ملتا۔

گزشتہ روز چیف جسٹس کے ریمارکس کو ویلکم کرتے ہیں،کراچی سندھ ہے اور سندھ کراچی ہے کوئی فرق نہیں ہے،کراچی سے ٹیکس لینا ہے لیکن نہ ٹرانسپورٹ دینی ہے،نہ پانی دینا ہے، نہ کچرہ صاف کرنا ہے،وفاق نے کے فور کے لئے اپنے حصے کی رقم ادا کر دی ہے لیکن ابھی تک منصوبہ نامکمل ہے۔

ہم سندھ کے لئے کام کرنا چاہتے تھے کہا گیا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی بنائی جارہی ہے۔ ہمیں ایک اینٹ نہیں رکھنے دی گئی اس دفعہ آئینس ٹائم کا فارمولا بھی تبدیل ہوگیا۔اس بار بارش کم آیا پانی زیادہ آیا اور زیادہ لوگ ڈوبے۔وزیر اعظم نے نوٹس لیتے ہوئے این ڈی ایم اے کو کراچی کام کرنے کے لئے بھیجا۔

این ڈٰی ایم اے وہ کام جو بارہ سالوں سے نہیں ہوا پانچ دنوں میں کر کے دکھایا۔ایف ڈبلیو اور نے تین نالوں کی صفائی گجر نالا، مواچھ گوٹھ نالا، کورنگی نالا صاف کر کے دیا۔ 12 سالوں میں کراچی کے نالوں کی صفائی کی نام پر کرپشن کی گئی۔ ایک ارب بیس کروڑ کے کھانے کے لئے سندھ حکومت کی تیاری تھی۔

ایف ڈبلیو اور نے چند کروڑ میں نالوں کی صفائی مکمل کر کے دکھا دی،آج سندھ حکومت کورٹ عدالت میں این ڈی ایم اے کو صفائی سے روکنے کے لئے گئی تھی کیوں کہ ایک ارب بیس کروڑ سامنے نظر آرہے تھے،سپریم کورٹ نے کہا آپ نے جو کرنا تھا 12 سالوں میں کر دیا ہے۔

Related Posts