واشنگٹن: امریکی صدر کا مواخذہ نہ ہوسکا، مواخذے کی تحریک مسترد کرتے ہوئے امریکی سینیٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کو دو ماہ طویل کارروائی کے بعد کلین چٹ دے دی ہے۔
الزامات سے بری ہونے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے عہدے پر بدستور برقرار رہیں گے۔ تحریکِ مواخذہ میں ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے اختیارات سے تجاوز کیا۔
تحریکِ مواخذہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر یہ الزام بھی لگایا گیا تھا کہ انہوں نے کانگریس کو کام سے روکا جبکہ دونوں الزامات سے بری ہونے کے لیے سینیٹ میں الگ الگ ووٹنگ کروائی گئی۔
اراکینِ سینیٹ نے اختیارات سے تجاوز کے الزام کے حق میں 52 جبکہ مخالفت میں 48 ووٹ دئیے۔ اسی طرح کانگریس کو کام سے روکنے کے الزام کے حق میں 53 جبکہ مخالفت میں 47 ووٹ آئے۔
ووٹنگ کے دوران امریکی سینیٹ میں ٹرمپ کے خلاف مطلوبہ تعداد میں ووٹ نہ آنے پر مواخذے کی تحریک کومکمل طور پر مسترد کر دیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر نے مواخذے کی تحریک مسترد ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں کل 12 بجے وائٹ ہاؤس سے خطاب کروں گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ مواخذے کی تحریک پر امریکا کی فتح کے حوالے سے گفتگو کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس سے خطاب ہوگا جس کے دوران میں اپنا بیان جاری کروں گا۔
I will be making a public statement tomorrow at 12:00pm from the @WhiteHouse to discuss our Country’s VICTORY on the Impeachment Hoax!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) February 5, 2020