پاکستان کی سب سے بڑی ٹیسٹنگ سروس میں غیر قانونی طریقۂ امتحان کا استعمال جاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کی سب سے بڑی ٹیسٹنگ سروس میں غیر قانونی طریقۂ امتحان کا استعمال جاری
پاکستان کی سب سے بڑی ٹیسٹنگ سروس میں غیر قانونی طریقۂ امتحان کا استعمال جاری

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:  پاکستان کی سب سے بڑی ٹیسٹنگ ایجنسی کہلانے والی (سی ٹی ایس ) کینڈیڈیٹ ٹیسٹنگ سروس میں غیر قانونی طریقۂ امتحان کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق سی ٹی ایس (کینڈیڈیٹ ٹیسٹنگ سروس)  کی انتظامیہ شفاف ٹیسٹ کے ذریعے اداروں کے لیے قابل اور محنت کش امیدوار ڈھونڈنے کے دعویدار ہیں لیکن صورتِ حال اس کے برعکس ہے۔ 

گزشتہ روز پیسکو(پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی) میں میٹر ریڈر کی ملازمت کے لیے ٹیسٹ لیا گیا جس میں عدم نظم وضبط کی مثالیں قائم کی گئی۔

ٹیسٹ کے دوران کھلے عام موبائل فون، سوشل میڈیا اور گوگل کا سہارا لیا گیا جبکہ انتظامیہ کی غفلت کے باعث ٹیسٹ پیپر امتحانی ہال سے باہر لے جا کر پُر کیا گیا۔

دوسری جانب ٹیسٹ کے لیے شہریوں کو دیہاتوں کے اسکولوں میں بھیج دیا گیا جس سے وقت اور پیسوں کا دُہرا نقصان ہوا۔ جبکہ طوالت کے اعتبار سے یہ ٹیسٹ صبح 8 بجے سے لیکر شام 5 بجے تک جاری رہا ۔

 عوام سے پیسے بٹورنے کے الگ الگ طریقے نکالے گئے۔ بائیک کے لیے پارکنگ فیس الگ اور موبائل فون رکھنے کے لیے 50 روپے مقرر کیے گئے تھے۔

 اسی طرح اسکولوں میں بیٹھنے کا کوئی خاص انتظام نہیں کیا گیا تھا جس سے امیدواروں کو شدید کوفت کا سامنا کرنا پڑا۔ سی ٹی ایس کا رویہ بھی ناقابلِ قبول تھا جس سے ملازمت کے اکثر امیدوار دلبرداشتہ نظر آئے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل  وزیرِ تعلیم سندھ سعید غنی نے میڈیا مخالف اقدام اٹھاتے ہوئے میڈیا نمائندگان کے امتحانی مراکز میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ 

صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات میں نقل روکنے کے بجائے میڈیا کے امتحانی مراکز میں داخلے پر پابندی عائد کر دی جبکہ16 مارچ سے میٹرک کے سالانہ امتحانات شروع ہوں گے۔

مزید پڑھیں: سعید غنی نے میڈیا کے امتحانی مراکز میں داخلے پر پابندی لگا دی

Related Posts