ای او بی آئی کے سینکڑوں ریٹائرڈ ملازمین 4 برس سے پینشن میں اضافے سے محروم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ای او بی آئی کے سینکڑوں ریٹائرڈ ملازمین 4 برس سے پینشن میں اضافے سے محروم
ای او بی آئی کے سینکڑوں ریٹائرڈ ملازمین 4 برس سے پینشن میں اضافے سے محروم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: ای او بی آئی کے اعلیٰ افسران کی بے حسی،سینکڑوں ریٹائرڈ ملازمین 2017ء سے اپنی پنشن میں اضافے سے محروم، متعدد ملازمین اضافے کی حسرت لئے دنیا سے رخصت ہو گئے ‘ بورڈ آف ٹرسٹیز اور ادارہ کے نئے چیئرمین کی جانب سے ادائیگی کی منظوری کے باوجود ای او بی آئی کے افسران احکامات پر عملدرآمد نہ کر کے ادارہ کے دیانتدار اور فعال چیئرمین کو ناکام بنانے پر تل گئے۔

وفاقی حکومت کے ذیلی ادارہ ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن EOBI کے چند اعلیٰ افسران سابق اور بدعنوان چیئرمین اظہر حمید کے سیاہ دور کی طرح تاحال اپنے گھناؤنے کھیل میں مصروف ہیں اور چیئرمین کے احکامات کے باوجود اپنی ان اوچھی حرکتوں سے ای او بی آئی کے نئے اصول پرست اور دیانتدار چیئرمین شکیل احمد منگنیجو کی جانب سے ادارہ کو کالی بھیڑوں اور کرپشن سے پاک کرنے اور تمام زیر التواء امور کو حل کرنے کے لئے اصلاحی عمل میں طرح طرح کی رکاوٹیں کھڑی کر کے انہیں ناکام بنانا چاہتے ہیں۔

وفاقی حکومت کی خصوصی ہدایت پر پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروس کے گریڈ 21 کے اعلیٰ افسر شکیل احمد منگنیجو نے ای او بی آئی میں ماہ ستمبر 2021ء کو اپنے عہدہ کا چارج سنبھالنے کے بعد ادارہ میں ان سازشی اور مفاد پرست اعلیٰ افسران کی جانب سے برسوں سے زیر التواء مسائل کے حل کے لئے فوری اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

جن میں سابق اور بدعنوان چیئرمین اظہر حمید کی جانب سے کلیدی عہدوں پر قابض انتہائی جونیئر افسران کی چھانٹی، طویل عرصہ سے اپنی جائز ترقیوں سے محروم اسٹاف ملازمین کی جلد از جلد ترقیوں، دوران ملازمت وفات پاجانے والے 50 ملازمین کے بچوں کی فوتگی کوٹہ پر بھرتی کے عمل کو یقینی بنانا اور 2017ء سے وفاقی حکومت اور ادارہ کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے 120 ویں اجلاس منعقدہ 17 اکتوبر 2019ء میں منظورکردہ نظر ثانی شدہ پے اسکیل اور ایڈہاک ریلیف سے محروم سینکڑوں ملازمین اور پنشنرز کو تنخواہوں، پنشن اور بقایا جات کی فوری ادائیگی کے احکامات جاری کئے تھے۔

لیکن اس واضح حکم کے باوجود فنانس اور آڈٹ ڈپارٹمنٹ کے چند سازشی اور مفاد پرست اعلیٰ افسران نے چیئرمین ای او بی آئی کے ان احکامات کو ہوا میں اڑا دیا ہے اور اس اضافہ میں طریقہ کار کے مطابق میڈیکل الاؤنس بھی شامل نہیں کیا ہے۔ جس کے باعث شدید مہنگائی اور ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے دوچار سینکڑوں ریٹائرڈ اور بیمار ملازمین میں سخت غم وغصہ پایا جاتا ہے۔

ان متاثرہ ملازمین کا کہنا ہے کہ ادارہ کے یہ اعلیٰ افسران ایک جانب خود تو بھاری تنخواہوں اور پر کشش مراعات سے لطف اندوز ہورہے ہیں لیکن دوسری جانب ریٹائرڈ ملازمین کی جائز پنشن اور میڈیکل الاؤنس کے معاملات میں ان کا انتہائی بے حسی اور سنگدلی کا رویہ دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ جیسے وہ اپنی جیب سے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن اور میڈیکل الاؤنس ادا کر رہے ہوں۔

19 نومبر 2021ء کو ایک آفس آرڈر کے ذریعہ چیئرمین کی جانب سے ریٹائرڈ ملازمین کی2017ء سے پنشن میں اضافہ کی واضح منظوری کے باوجود ان سازشی اور مفاد پرست اعلیٰ افسران کی جانب سے محض نئے چیئرمین شکیل احمد منگنیجو کی مثبت پالیسیوں کو ناکام بنانے اور ادارے کے سینکڑوں ریٹائرڈ ملازمین کو 2017ء سے جان بوجھ کر ان کی پنشن کے بقایا جات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

جبکہ اس عرصہ کے دوران متعدد ریٹائرڈ ملازمین پنشن میں اضافہ کی حسرت لئے اس دنیا سے رخصت بھی ہو چکے ہیں اور اب ان متوفی پنشنرز کی پردہ نشین بیوائیں اور یتیم بچے پنشن میں اضافہ کے لئے سرگرداں نظر آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی، ایف آئی اے زدہ معطل ای او بی آئی افسران گھر بیٹھے تنخواہیں لینے لگے

ادارہ کے ان ریٹائرڈ ملازمین نے چیئرمین ای او بی آئی شکیل احمد منگنیجو سے اس اہم انسانی معاملہ میں فوری مداخلت کرنے اور بورڈ آف ٹرسٹیز اور ان کے احکامات ہوا میں اڑانے والے ان سازشی افسران کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس وقت پورے ای او بی آئی میں 2007ء میں وفاقی حکومت کے مقررہ کوٹہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھرتی ہونے والے انتہائی بااثر افسران ادارہ کے سینئر افسران کو نظر انداز کرکے نہایت کلیدی عہدوں پر قائم مقام افسران کی حیثیت سے فائز ہیں۔ جن کی بھرتیوں کے خلاف ادارہ کے ایک سینئر افسر محمود نبی جان ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز ریجنل آفس ناظم آباد نے سندھ ہائی کورٹ میں ایک آئینی پٹیشن بھی دائر کی ہوئی ہے۔

Related Posts