جامعہ اردو کے اندر ایک ہفتہ میں تیسری بار اساتذہ لُٹ گئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جامعہ اردو کے اندر ایک ہفتہ میں تیسری بار اساتذہ لُٹ گئے
جامعہ اردو کے اندر ایک ہفتہ میں تیسری بار اساتذہ لُٹ گئے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: جامعہ اردو گلشن کیمپس میں اساتذہ کو لوٹنے کی وارداتیں عام ہونے لگیں، ایک ہفتے میں تیسری بار اساتذہ کو لوٹ لیا گیا، جمعرات کی شام 4 بجے گلشن کیمپس مین گیٹ پر 3 اساتذہ سے موبائل نقدی چھین لی گئی۔

تفصیلات جامعہ اردو گلشن کیمپس میں سیکورٹی مکمل طور پر ناکام ہو گئی، ایک ہفتے میں تیسری بار اساتذہ کو لوٹ کو ڈاکو فرار ہو گئے جبکہ جامعہ کے سیکورٹی گارڈ ڈاکووں کو روکنے میں ناکام دکھائی دیئے ہیں۔

جمعرات کی سہ پہر عبدالحق کیمپس کلیہ معارف اسلامی کے تین اساتذہ گلشن کیمپس ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ گئے جہاں ضروری امور نمٹانے کے بعد اساتذہ واپس عبدالحق کیمپس کیلئے رجسٹرار آفس کے بیرونی مین گیٹ سے نکلے ہی تھے کہ مسلح ڈاکوؤں نے انہیں گھیر لیا اور اسلحہ کی نوک پر موبائل فون اور دو لاکھ روپے تک کی نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔

جس کی فوری طور پر تحریری شکایت رجسٹرار اور زبانی شکایت انچارج کیمپس اور چیف سیکورٹی آفیسر کو کی گئی تاہم سیکورٹی عملے کے مطابق گیٹ سے باہر ہونے والی کسی واردات کی ذمہ داری ان کی نہیں ہے۔ سیکورٹی کے اس غیر ذمہ دارانہ رویہ کی وجہ سے اساتذہ میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

 

متاثرہ اساتذہ اسسٹنٹ پروفیسر محمد صادق بلوچ، ڈاکٹر حافظ محمد ثانی اور اسسٹنٹ پروفیسر (معاہداتی) ڈاکٹر اسد اللہ نے تحریری شکایت کی کہ یہ افسوسناک امر یہ ہے کہ جس دوران واردات ہوئی اس دوران گیٹ پر موجود سیکورٹی اہلکار اس واقعہ سے لاعلم رہے یا کوئی بھی حفاظتی کارروائی کرنے سے قاصر رہے۔

مذید اس ضمن میں استدعا کی گئی ہے کہ جامعہ کے سیکورٹی انچارج، کیمپس آفیسر اور سیکورٹی اہلکاروں کو مطلع کیا جائے تاکہ آئندہ دیگر اساتذہ کسی ایسے سانحے سے محفوظ رہیں اور گیٹ پر موجود سیکورٹی اہلکاروں کو مسلحہ اور اتنا بااختیار کر دیا جائے کہ موقع پر ہی ممکنہ اقدام کرتے ہوئے ایسے واقعات کے تدارک اور سدباب کو یقینی بنائیں۔

معلوم ہوا ہے کہ چند روز قبل جامعہ اردو گلشن کیمپس کے ٹیچر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی خاتون ٹیچر ماہرہ شعیب سے ایک نوجوان نے فون کال کیلئے موبائل لیا اور آن واحد میں ڈیپارٹمنٹ سے نکل کر بھاگ گیا جس کی شکایت تھانہ عزیز بھٹی میں کر باقاعدہ مقدمہ بھی درج کرایا گیا ہے۔

لگ بھگ ایک ہفتہ قبل گلشن کیمپس ٹیچر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی معاہداتی لیکچرار سالکہ مرغوب کا یونیورسٹی کے اندر سے موبائل اور بیگ چوری کر لیا گیا ہے۔جس کی شکایت رجسٹرار اور سیکورٹی انچارج تنویر حسین کو کی گئی ہے کہ سی سی ٹی وی کی مدد سے چور کا پتا لگایا جائے۔

مزید پڑھیں:طویل عرصے بعد جامعہ اردو میں مستقل وائس چانسلر تعینات

حیرت انگیز طور پر ایک سے دو ہفتوں کے درمیان تین وارداتیں ہوئی ہیں جن میں اساتذہ کو لوٹا گیا ہے۔جس سے جامعہ کی اندرونی سیکورٹی پر سنجیدہ سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں اس طرح کی وارداتیں جامعہ کے اندر ہونا نہ صرف خطرے کی علامت ہیں بلکہ جامعہ کی نیک نامی کو بھی بری طرح متاثر کرنے کا باعث ہیں۔ جس کیلئے جامعہ کی سیکورٹی اور کیمروں کے سسٹم کو مربوط و مضبوط بنانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ طلبہ اور دیگر اساتذہ و انتظامیہ ایسے کسی بھی ماخوشگوار واقعہ سے بچ سکیں۔

Related Posts