جعلی پیر نے لاہور میں ٹارچر سیل بنالیا، شہریوں کو اغواء کرکے تشدد کا نشانہ بنانے کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Fake faith healer set up a private torture cell in Lahore

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی :کلر کہار کے جعلی پیر علی حسن نے لاہور میں آستانے کی آڑ میں ٹارچر سیل  بناکر شہریوں کو اغواء کرنا شروع کردیا، شراب و شباب کی محفلوں اور نوجوانوں لڑکیوں کو ورغلا کر جسم فروشی کیلئے بیرون ملک بھجوانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

کلر کہار کے علاقے کاملہ کے رہائشی جعلی پیر علی حسن لاہور کے تھانہ سبزہ زار کی حدود اقبال ٹاؤن 195نرگس بلاک میں اپنا آستانہ بنایا ہوا ہے جہاں پر شراب وشباب کی محفلیں سجتی ہیں اوراس جعلی پیر کی والدہ کنیز فاطمہ بھولی بھالی لڑکیوں کو ورغلا کر دبئی غلط کاموں کے لیے بھیجتی ہے۔

گزشتہ روز جعلی پیر علی حسن نے اور اس کے کارندوں نے اقبال ٹاؤن میں واقع اپنے آستانہ و نجی ٹارچر سیل میں تین نوجوانوں کو شراب و شباب کی محفل میں مدعو کیا ،محفلوں کے انتظامات جعلی پیر کا سگا بھتیجا ناصر عرف ناڈو کرتاہے جس کے ذریعے لاکھوں روپے لوگوں کو بلیک میل کرکے کماتے ہیں ۔

جعلی پیر کے کارندوں نے نوجوانوں کو اغواء کرلیا، پولیس نے مغویوں کا بازیات کروالیا لیکن جعلی پیر علی حسن ،اس کی والدہ اور کارندے تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آسکے۔

متاثرہ افراد یاسر،راشد عرف بلااور ایک نامعلوم نوجوان شامل تھے، ایک متاثرہ نوجوان کے بھائی امجد نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب ناصر عرف ناسو میرے بھائی اور دیگر دو افراد کو اپنے گھر اقبال ٹاؤن 195نرگس بلاک لے گیا ۔

جعلی پیر علی حسن کے آستانے پر ساری رات شراب وشباب کا دور چلتا رہا ،پھر فجر کے وقت تینوں نوجوان اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہو گئے ۔

اسی دن صبح آٹھ بجے کے قریب جعلی پیر علی حسن اور اس کے کارندے جو اسلحہ سے لیس ہمارے گھر آگئے اور میرے بھائی راشد کا پوچھا کہ وہ کدھر ہے میرا بھائی کمرے سے باہر آگیا تو جعلی پیر علی حسن اور اس کے کارندوں نے میرے بھائی کو زدوکوب کرنا شروع کر دیا اور اسے اغواء کر کے اپنے آستانے لے گئے ۔

متاثرہ نوجوان کے بھائی کا کہنا ہے کہ میرے پوچھنے پر ملزمان نے بتایا کہ گزشتہ رات تمہارے بھائی اور دیگر دو افراد نے ملکر پیر صاحب کا انتہائی قیمتی موبائل فون چرا لیا ہے اس کے بعد جعلی پیر علی حسن نے دوسرے دو نوجوانوں کو بھی ان کے گھروں سے اٹھایا اور ساری رات ان تینوں پر بہیمانہ تشدد کرتے رہے ۔

امجد نامی شخص کا کہنا ہے کہ جعلی پیر علی حسن نے تھانہ سبزہ زار کی حدود میں اپنا نجی ٹارچر سیل بنایا ہوا ہے ،میں نے جعلی پیر کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے تھانہ سبزہ زار میں درخواست دی لیکن میری درخواست پر جعلی پیر کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے گوجرانولہ پریس کلب کے صدر سے اس حوالےسے بات کی تو انہوں نے متعلقہ ایس پی سے بات چیت کی اس کے بعد میری درخواست پر عملدرآمد ہوا اور جعلی پیر علی حسن کے خلاف اغواء کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے ۔

ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ڈولفن فورس اور ریسکیو ٹیم 1122 کے ساتھ موقع پر جاکر میرے بھائی اور دیگرے افراد کو جعلی پیر علی حسن کے نجی ٹارچر سیل سے آج صبح بازیاب کرایا گیا ہے ۔

یاسر کو جعلی پیر اور اس کے کارندوں نے بہت مارا ہے وہ چل بھی نہیں سکتا اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے لیکن ابھی تک جعلی پیر علی حسن ناصر عرف ناسو اور جعلی پیر کی والدہ کینز فاطمہ اور کارندے تاحال گرفتار نہیں ہوئے۔

مزید پڑھیں:راولپنڈی کے شہریوں کا کم نرخ پر ددو چھہ ڈیم کیلئے زمینیں دینے سے انکار

ان کا کہنا ہے کہ پولیس ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ،میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ،آئی جی پنجاب پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ مجھے اور میری فیملی کو تحفظ فراہم کیا جائے اور ملزمان کو کڑی سے کڑی سزا ء دی جائے۔

Related Posts