فیصل واوڈا کے بوٹ شو پر کاشف عباسی قصور وار کیسے ؟؟؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

میڈیا کوملک کا چوتھا ستون سمجھاجاتا ہے لیکن پاکستان میں ٹی وی ٹاک شوز میں سنسنی خیزی اتنی لازمی سمجھی جا رہی ہے کہ بھارت سے تعلقات کا معاملہ ہویا دہشت گردی کا مسئلہ ،ملک میں بھوک ، بدحالی ، مہنگائی ہو یا خراب گورننس یہ ٹی شوزعوام کی بصیرت میں اضافے کی بجائے اشتعال دلاتے نظر آتے ہیں۔

اکثر نیوز چینلز پر ٹاک شوزکسی ’دنگل‘ کا منظر پیش کرتے نظر آتے ہیں، زبانی کلامی تو ایک دوسرے کی ذات پر حملوں کے علاوہ کبھی کبھار بات گریبان پکڑ نے اورطمانچہ مارنے یا تشدد تک بھی جا پہنچتی ہے۔

گزشتہ منگل کو پی ٹی آئی رہنماء وفاقی وزیر فیصل واوڈا معروف اینکر کاشف عباسی کے پروگرام میں بوٹ لے کر آئے اور انہوں نے اس بوٹ کو میز پر رکھ کر آرمی ترمیمی بلوں کی غیر مشروط حمایت پرمسلم لیگ ن کو شدیدتنقید کا نشانہ بنایا جبکہ فیصل واوڈا کے اس غیر اخلاقی فعل پر مسلم لیگ (ن) کے جاوید مرتضیٰ عباسی اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور پروگرام سے چلے گئے۔

پیمرا نے پروگرام ‘آف دی ریکارڈ اور میزبان کاشف عباسی پر پیمرا قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 60 روز کی پابندی عائد کر دی ہے کیونکہ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے دیگر مہمانوں اور میزبان کاشف عباسی کی موجودگی میں میز جوتا میز پر رکھا تھا۔

پیمرا کی کے تحریری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی فیصل واوڈا کا یہ عمل انتہائی ’غیراخلاقی‘ تھا اور ان کے دلائل نہ صرف ’توہین آمیز‘ بلکہ ریاستی ادارے کی ‘تذلیل‘ کرنے کی کوشش تھی۔

پیمرا کے نوٹس میں لکھا ہے کہ میزبان کا کردار ’انتہائی غیر پیشہ وارانہ‘ تھا۔’انھوں نے نہ مداخلت کی اور نہ ہی مہمان کی غیر اخلاقی حرکت روکنے کی کوشش کی اس کے علاوہ کاشف عباسی کی کسی بھی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شرکت پر بھی 60 روز تک پابندی عائد کردی گئی ہے۔

فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو ان کی یہ حرکت ناگوار گزری ہے جس پر عمران خان نے شدید برہمی کا اظہار کیا تاہم وفاقی وزیرکی آئندہ ایسے کسی بھی نازیبا عمل سے باز رہنے کی یقین دہانی پر معاملہ رفع دفع ہوگیا تاہم وزیراعظم نے فیصل واوڈ کے کسی بھی ٹی وی شو میں شرکت پر دو ہفتوں کیلئے پابندی لگادی ہے۔

فیصل واوڈا کی جانب سے تنازعہ کوئی نئی بات نہیں ہے اس سے پہلے بھی وہ اپنے غیر سنجیدہ رویئے کی وجہ سے اکثر تنقید کا نشانہ بنتے ہیں تاہم اس بات ٹی وی شو میں بوٹ لاکر ناصرف انہوں نے سیاسی مخالفین بلکہ فوج کی بھی تضحیک کی ہے۔

پی ٹی آئی رہنمائوں  کا غیر سنجیدہ رویہ حکومت کیلئے مشکلات کا سبب بن سکتا ہے اس لیئے وزیراعظم کی جانب سے محض دو ہفتوں کی ٹی وی پروگرام میں شرکت پر پابندی کافی نہیں ہے، عمران خان کوایسے غیر سنجیدہ افراد کیخلاف ناصرف سخت سے سخت تادیبی کارروائی کرنی چاہیے بلکہ حکومت کیلئے مشکلات کا سبب بننے والے وزراء کو ان کے عہدے سے ہٹا کر اہل افراد کا چنائو کرنا چاہیے کیونکہ فیصل واوڈا کی نازیبا حرکت نے ان کی ذہنی حالت پر سوال اٹھادیئے ہیں، ایسے افراد کو وزارت سے زیادہ علاج کی ضرورت ہے۔

پیمرا کی جانب سے پروگرام اور میزبان پر پابندی نے ایک نیا سوال کھڑا کردیا ہے کہ مہمان کی غلطی کی سزاء میزبان کو کیسے دی گئی جبکہ پیمرا کے اس نوٹس میں مہمان کو یکسر نظر انداز کیا گیا۔ پیمرا کا کاشف عباسی پر پابندی کا فیصلہ آزادی اظہار کے بنیادی حق سے متصادم ہے ۔

پیمرا خود اس بات سے متفق ہے کہ فیصل واوڈا نے غیر اخلاقی فعل انجام دیا اس کے باوجود پروگرام اور میزبان پر پابندی بلاجواز ہے، پیمرا کو فیصل واوڈ اپر پابندی لگانی چاہیے کہ اداروں کی تضحیک کا سبب بننے والے شخص کو آئندہ کوئی بھی ٹی وی چینل اپنے پروگرام میں  شامل نہ کرے اور میڈیا کے قوانین اور اخلاقیات کی پاسداری کرتے ہوئے صحافیوں کو آزادانہ طور پر اپنا کام کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔

Related Posts