یورپی یونین، پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس بنیادی حقوق سے مشروط

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یورپی یونین، پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس بنیادی حقوق سے مشروط
یورپی یونین، پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس بنیادی حقوق سے مشروط

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: یورپی یونین نے پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کو ملک میں بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی سے مشروط کردیا ہے۔ یورپی پارلیمان کی نائب صدر ہیدی ہوتالا کا کہنا ہے کہ پاکستان کو انسانی حقوق سے متعلق اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق اپنے حالیہ انٹرویو کے دوران ہیدی ہوتالا نے کہا کہ یورپی پارلیمان نے پاکستان کو ڈیوٹی فری مارکیٹ تک رسائی دینے پر نظرِ ثانی کی 2 قراردادیں منظور کیں جن میں عندیہ دیا گیا کہ یہ سہولت پاکستان کے عالمی وعدوں کی جلد تکمیل سے مشروط ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

احساس راشن پروگرام میں 10لاکھ افراد رجسٹرڈ

فلور ملز کا سرکاری احکامات ماننے سے انکار، پنجاب میں آٹے کے بحران کا خدشہ

انٹرویو کے دوران یورپی پارلیمان کی نائب صدر نے کہا کہ یورپ میں اسلاموفوبیا کے متعلق مبالغہ آرائی کی گئی ہے۔ یورپی پارلیمان کی 2 قراردادوں کا منظور کیا جانا یہ ضمانت فراہم نہیں کرتا کہ جی ایس پی پلس کی سہولت اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی پر بھی جاری رہے گی۔

نائب صدر یورپی پارلیمان، ہیدی ہوتالا نے کہا کہ اگر قراردادیں واپس نہ لی گئیں تو 2023 میں جی ایس پی پلس سہولت ختم ہوسکتی ہے جبکہ یورپی یونین برآمدات کے لحاظ سے پاکستان کیلئے سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔ رواں برس کی پہلی ششماہی میں پاکستان نے 3ارب یورو سے زائد برآمدات کیں۔

یورپی پارلیمان کی نائب صدر نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ قوانین پر عملدرآمد تیز کیا جائے۔ گھریلو اور جنسی تشدد، بچوں اور خواتین کے حقوق سے متعلق قوانین پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔ گزشتہ 6 ماہ میں جی ایس پی پلس اسٹیٹس پر 2 قراردادیں منظور ہوئیں جو اہم اقدام ہے۔

ہیدی ہوتالا نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 2014 میں پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملا جو آئندہ 2 سال میں ختم ہوجائے گا۔ سہولت کو انسانی حقوق سے مشروط کرنے کی وجہ توہینِ رسالت کے قانون کا غلط استعمال، اقلیتوں اور شہری حقوق کے تحفظ میں ناکامی ہے۔

Related Posts