جگنوؤں کی مختلف اقسام کو انسانی مداخلت کے باعث ناپید ہونے کا خطرہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جگنوؤں کی مختلف اقسام ناپید ہونے کے خطرے سے دوچار، ماہرین نے خبردار کردیا
جگنوؤں کی مختلف اقسام ناپید ہونے کے خطرے سے دوچار، ماہرین نے خبردار کردیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

علمِ حیاتیات (بائیولوجی) کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جگنوؤں کی مختلف اقسام ناپید ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں جس کی وجہ انسانوں کی جگنوؤں کے نظامِ زندگی میں بے جا مداخلت ہے۔

ماہرین کے مطابق جگنو آلودگی اور کیڑے مار ادویات کے بے دریغ استعمال سے بری طرح تباہ و برباد ہو رہے ہیں۔ جگنوؤں میں بڑھتی ہوئی شرحِ اموات کے باعث ان کے معدوم ہونے کا خطرہ ہے۔

انسان جگنوؤں کے طرزِ زندگی سے عدم آگہی کے باعث ان کے رہنے کی جگہوں کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق روشنیاں اور مصنوعی لائٹس جگنوؤں کو بری طرح متاثر کرتی ہیں۔

جگنو بھنورے کی قسم سے ہیں جو رات کے وقت درختوں، پودوں اور فصلوں کے قرب و جوار میں روشنی کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ خاص طور پر بچے انہیں دیکھ کر بے حد لطف اندوز ہوتے ہیں۔

ایک سروے کے مطابق دنیا بھر کے متعدد ممالک میں جگنو معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں جبکہ یہ خطرہ جگنوؤں کی متعدد اقسام کو لاحق ہے۔ ماہرِ حیاتیات سارہ لیوس کے مطابق اگر یہ جاری رہا تو جگنو ختم بھی ہوسکتے ہیں۔ 

برطانیہ اور ملائشیاء میں پائے جانے والے جگنو اس حوالے سے بے حد مشہور ہیں کہ وہ ایک ساتھ روشن ہو کر آنکھوں کو خیرہ کردیتے ہیں اور اگر انہیں اندھیرا کرنا ہو تو یہ عمل بھی اجتماعی طور پر انجام دیاجاتا ہے۔

دوسری جانب بلو گھوسٹ نامی جگنو نیلے رنگ کی روشنی پیدا کرکے آنکھوں کو الگ انداز سے راحت پہنچاتے ہیں۔ جب یہ جگنو اکٹھے ہوتے ہیں تو ایسا لگتا ہے جیسے جنگل میں نیلے رنگ کی ننھی منی شمعیں جل رہی ہوں۔

بلو گھوسٹ نامی جگنوؤں کو دیکھنے آنے والے سیاح ان کی زندگی دشوار بنانے کا باعث بن رہے ہیں۔ نیلے جگنوؤں کے گھر انسانوں کی مداخلت سے محفوظ نہیں رہے جس کے باعث انہیں بھی معدوم ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ 

Related Posts