وسیم اختر جاتے جاتے انتقاماً افسران کے تبادلے کر گئے، نیب کی تحقیقات شروع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

corruption probe launched against Wasim Akhtar

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سابق میئر وسیم اختر جاتے جاتے کرپٹ افسران کی حمایت اور فرض شناس افسران کو انتقام کا نشانہ بنانے کاحکم نامہ جاری کروا گئے، تحقیقاتی اداروں نے وسیم اختر کیخلاف کرپشن کی تحقیقات شروع کردی۔

وسیم اختر میئر کراچی بننے سے قبل جن کرپٹ کے ایم سی افسران کے سخت مخالف تھے میئر بننے کے بعد تمام کرپٹ افسران ان کے چہیتے بن گئے تھے جبکہ ایماندار اور فرض شناس افسران سے انکی ایسی دشمنی جاری رہی کہ جاتے جاتے اپنے انتقام کا نشانہ بنا گئے۔

جاتے ہوئے کرپٹ افسران کو اعلیٰ عہدوں پر اور ایماندار افسران کو عبرت کا نشانہ بنانے کے لیے در بدر کرنے کے احکامات جاری کرا گئے۔

سابق میئر وسیم اختر کے انتقام کا نشانہ بننے والوں میں 17 گریڈ کے افسر نعیم جمال کو غیر قانونی احکامات نہ ماننے کی پاداش میں پہلے ڈپٹی میئر سیکریٹریٹ سے در بدر کیا گیا اور ایم یو سی ٹی میں بھیج دیا گیا تاہم جانے سے 8 روز قبل میئر کراچی نے نعیم جمال کو حکم نامہ جاری کر کے تنخواہ سمیت عباسی شہید اسپتال تبادلہ کر دیا۔

تنخواہ سمیت تبادلے کا مقصد یہ تھا کہ نعیم جمال اپنی تنخواہ ایڈجسٹ کرانے میں پریشانی اٹھائیں اور انہیں ڈپٹی میئر سیکریٹریٹ میں غیر قانونی کام نہ کرنے کی سزاء مل سکے۔

اسی طرح جاتے جاتے سابق میئر کراچی ایک بار پھر دہری شہریت کے حامل اور غیر قانونی ترقیاں و مراعات وصول کرنے والے گریڈ 19 کے افسر جمیل احمد فاروقی کو دوبارہ محکمہ ہیومن ریسورسز میں تعینات کراگئے۔

اس عہدے پر موجود اہل افسر مظہر خان کو اپنے انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے سینئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورسز کے عہدے سے ہٹا کر ڈائریکٹر کچی آبادی لگا گئے، یہ صرف3 افسران کے تبادلوں کی مثال ہے جبکہ ایسے کئی تبادلے انتقامی کارروائیوں اور اپنی کرپشن کو پروان چڑھانے کے لیے کرواتے رہے ہیں۔

اس کی سب سے بڑی مثال انتہائی حساس محکمے فائربریگیڈ کے چیف فائر افسر کی ہے جس پر اپنے ماضی کے دشمن اور کرپشن کے باعث من پسند بن جانے والے کرپٹ اور جعلی ڈگریوں کے حامل افسر تحسین کو میڈیا میں جعلی ڈگریوں کی خبروں اور عدالتی فیصلوں کے باوجود برقرار رکھا گیا اور عدالتی وارننگ کے باوجود محض کرپشن کی پشت پناہی کے لیے تحسین کو بار بار تعینات کیا گیا۔

تحسین کو ہٹانے کے بعد ایک اور غیر قانونی تعیناتی غلام فخر نامی افسر کی کی گئی جو توہین عدالت کے مترادف تھا۔

مزید پڑھیں:کراچی میں جانوروں کی آلائشوں اور باقیات سے کھانے کا تیل بنانے کا سلسلہ جاری

ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ادارے سابق میئر وسیم اختر کی بد ترین کرپشن اور غیر قانونی اقدامات کی تحقیقات شروع کر چکے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ  نیب بھی جلد ان کے خلاف ریفرنس تیار کر رہاہے۔

Related Posts