کراچی میں جانوروں کی آلائشوں اور باقیات سے کھانے کا تیل بنانے کا سلسلہ جاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Oil Prepared from Dead Animals Being Sold in Karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: شہر میں جانوروں کی آلائشوں اور مردار جانوروں کی باقیات سے حاصل شدہ چکنائی سے خوردنی تیل تیار کرنے کا گھناؤنا  کام زور و شور سے جاری ہے۔

شہریوں کی صحت اور ایمان سے کھیلتے ہوئے جعلی تیل اور گھی شہر میں فروخت کیا جا رہا ہے، سکھن پولیس نے 2 ماہ قبل ایم ایم نیوز ٹی وی کی خبر پر بھینس کالونی میں کارروائی کی تھی جو نمائشی ثابت ہوئی اور مبینہ بھاری نذرانے وصول کرکے یہ گھناؤنا دھندہ دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔

اس حوالے سے شاہ لطیف پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مضر صحت کوکنگ آئل کی سپلائی ناکام بنادی۔گرفتار ملزم سے 200لیٹر کوکنگ آئل اور سوزوکی برآمدکر لی گئی۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم جانوروں کی آلائشوں اور غلاظت سے تیار کردہ کوکنگ آئل سپلائی کررہا تھا۔

ملزم فاروق ولد رضا خان کو پیٹرولنگ کے دوران کوہی گوٹھ سے گرفتار کیا گیاہےاورملزم فاروق کیخلاف تھانہ شاہ لطیف میں مقدمہ درج کر کے کرمنل ریکارڈ چیک کیا جارہا ہے۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ضلع ملیر پولیس کے تھانہ شاہ لطیف نے کارروائی کر کے مردارجانوروں، اور آلائشوں سے حاصل چکنائی سے تیار کردہ مضر صحت خوردنی تیل برآمد کر لیا تاہم جہاں یہ تیار ہوتا ہے وہ علاقہ بھی سکھن تھانہ کی حدود بھینس کالونی کے عقب میں ہے تاہم یہ گھناؤنا دھندہ اب بھی جاری ہے اور شہریوں کی جان و ایمان سے کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقہ پولیس کی سرپرستی کے بغیر مردار جانوروں کی باقیات سے تیل کی تیاری ممکن نہیں ہے، یہ تیل مارکیٹ سے کم قیمت ہوتا ہے اور عموماََ آلو کے چپس ، سموسہ،پکوڑے بنانے والوں اور ریستوران کو فروخت کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:ای ایف پی کا کراچی کے بجٹ کی آزادانہ عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

متعلقہ ادارے خصوصاََ سندھ فوڈ اتھارٹی جس کی ذمہ داری ہے کہ مضر صحت اشیا ء کی فروخت پر چھاپے مارے اور ملزمان کوسزائیں دلوائی جائیں مگر سندھ فوڈ اتھارٹی کے افسران و انسپکٹرزمبینہ طور پر اپنا حصہ وصول کر کے خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں جبکہ مردار جانوروں سے بنا تیل بازار میں فروخت کر کے شہریوں کی صحت و ایمان داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔

Related Posts