کراچی میں کورونا کیسز کی شرح 28فیصد سے تجاوز، لاک ڈاؤن کا فیصلہ این سی او سی کریگا، وزیراعلیٰ سندھ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Corona case rate exceeds 28% in Karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: شہر قائدمیں کورونا کی پانچویں لہر کے دوران کیسز کی شرح میں ہوشربا اضافہ ہوگیا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لاک ڈاؤن کا معاملہ این سی او سی پر چھوڑ دیا۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مثبت کیسز کی شرح 28اعشاریہ 8فیصد رپورٹ ہوئی۔ سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2289کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 2081کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔

محکمہ صحت نے بیان میں کہا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں سندھ میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے ، 172مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 14مریض وینٹیلیٹر پر زیر علاج ہیں۔

ماہرین صحت نے بتایا کہ روز رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 95 فیصد اومی کرون ہیں۔ ماہرین نے شہریوں کو ویکسی نیشن کروانے اور بوسٹر ڈوز لگوانے کی ہدایت کی۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے تاہم لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلہ این سی او سی کی ہدایات پر کیا جائے گا۔

ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آصف رحمٰن سیمیولیشن لیب کا افتتاح کیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر میں حالات اس وقت قابو میں ہیں، اسپتالوں میں دباؤ میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں وینٹی لیٹر پر مریضوں کی تعداد بھی کم ہے، آئی سی یو یا اسپتالوں پر بوجھ نہیں بڑھ رہا۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ تعلیمی اداروں پر پابندیوں سے متعلق ہماری نظریں این سی او سی پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اموات میں اضافہ نہیں ہو رہا، ابھی صرف کیسز بڑھ رہے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کل کراچی کی تاریخ میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں کورونا کے 3500 سے زیادہ کیسز رپورٹ ،شرح 7فیصد سے تجاوز

اس سے قبل ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں تقریب سے خطاب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان کے ڈاکٹرز نے کورونا کے دوران قابل قدر خدمات انجام دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں بہت سارے ڈاکٹرز بھی شہید ہوئے، ڈاکٹر آصف رحمٰن بھی ہمارے ہیرو ہیں، ڈاکٹروں نے دوسروں کو محفوظ کرنے کے لیے اپنی جان کے نذرانے دیئے.

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سمیولیشن طریقے سے کلینکل ماحول بنا کر مصنوعی مریض پر علاج کا طریقہ اختیار کیا جاتا ہے۔سمیولیشنز میں ایجوکیشن، اسسمینٹ، ریسرچ اور ہیلتھ سسٹم سمیت مریض کی حفاظت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے ڈاؤ یونیورسٹی اور دیگر یونیورسٹیز کو ریسرچ پر خاص توجہ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ریسرچ کے شعبے میں آگے بڑھنا ہے۔

Related Posts