وزیراعلیٰ سندھ نے 25ارب مالیت کی اراضی پر قبضوں کانوٹس لےلیا،کارروائی شروع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعلیٰ سندھ نے ایک ہزار ایکٹرسےزائد25ارب مالیت کی اراضی پر قبضوں کا نوٹس لےلیا
وزیراعلیٰ سندھ نے ایک ہزار ایکٹرسےزائد25ارب مالیت کی اراضی پر قبضوں کا نوٹس لےلیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : سرکاری سرپرستی میں کراچی اور جامشورو کی ایک ہزار ایکڑ سے زائد قیمتی اراضی جس کی مالیت لگ بھگ 25 ارب روپے بتائی جاتی ہے ٹھکانے لگانے کا انکشاف ہوا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نوٹس لے کر سخت کاروائی کی ہدائت کر دی۔ وزیر اعلیٰ کے ایکشن کے بعد ضلعی انتظامیہ نے زمین واگزار کرانے کےلیے کمر کس لی۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد رشوت ستانی نے ایک اور جعلسازی کا کھوج نکال لیا۔ متعلقہ اداروں اور ضلعی انتظامیہ کے افسران کی مبینہ غفلت اور کرپشن کے باعث مذکورہ اراضی پر قبضے کیئے گئے۔ ان زمینوں پر قبضے کے ساتھ ساتھ جعلسازی کے ذریعے جعلی دستاویزات بھی بنائی گئی ہیں۔

محکمہ انسداد رشوت ستانی نے ڈپٹی کمشنر ملیر اور ڈپٹی کمشنر جام شورو کو خط لکھ کر ہدایت کی ہے کہ فوری طور پرتمام مزکورہ قبضہ شدہ اراضی پر کاروائی کر کے زمینوں کو واگزار کرایا جائے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر اینٹی کرپشن سندھ جام اکرام دھاریجوکو بھی سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ معاملے میں ملوث افراد کو کسی بھی صورت میں معاف نہ کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سرکاری اراضی پر قبضے کرانے میں ملوث افسران سے بھی اینٹی کرپشن سختی سے نمٹے۔

مراد علی شاہ کی ہدایات کے بعد جعلسازی میں ملوث محکمہ ریونیو اور لینڈ یوٹیلائزیشن اور متعلقہ اضلاع کے ضلعی افسران کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے کی تیاریاں مکمل کرچکی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کے دوران کراچی کے ضلع ملیر کے علاقے دیہہ کونکر اور دیہہ کھرکھرو میں 17 ارب کی 852 ایکڑ، دیہہ سونگل کی 5 ارب کی 16 ایکڑ، اسکیم 33 کی 40 ایکڑ زمین اور تھانہ بولا خان کی دیہہ کالو کی دو ارب کی 195 ایکڑ زمین پر محکمہ ریونیو کے افسران اور لینڈ یوٹیلائزیشن کے افسران نے مل کر جعلسازی کے ذریعے الاٹمنٹ کی اور سرکاری خزانے کو 24 ارب 50 کروڑ کا نقصان پہنچایا ہے۔

محکمہ انسداد رشوت ستانی کے افسران کی جانب سے جاری ہدایات کے دونوں اضلاع میں قبضے ختم کرانے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ قبضے خالی کرانے کے لیے پولیس اور رینجرز کی نفری طلب کر لی گئی ہے۔ دوسری جانب قبضے خالی کرانے کےلیے ضلعی انتظامیہ کی بھی دوڑیں لگ گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں اربوں روپے کی زمینوں پر قبضہ ہے،جام اکرام اللہ دھاریجو

Related Posts