ایشیا کپ کے میچز پر آسیب کا سایہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

گزشتہ ماہ شروع ہونے والے ایشیا کپ کے میچز میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، نیپال، افغانستان اور سری لنکا کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جس کے دوران پہلے پاک بھارت میچ کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا۔

قبل ازیں سب سے پہلا میچ پاکستان نے نیپال کے خلاف 238 رنز سے جیت لیا تھا۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹس کے نقصان پر 342 رنز بنائے جس کے جواب میں نیپال کی پوری ٹیم 24ویں اوور کے دوران صرف 104رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

دوسرا میچ بنگلہ دیش اور سری لنکا کے مابین ہوا جو سری لنکا نے 5 وکٹس سے جیت لیا تاہم پاکستان اور بھارت کے مابین جو میچ 2ستمبر کو کھیلا گیا اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا۔ بھارتی کرکٹ ٹیم نے اس میں پہلے بیٹنگ کی تھی۔

بھارتی ٹیم 49ویں اوور کے دوران 266رنز بناکر پویلین لوٹ گئی تاہم اس کے جواب میں پاکستانی ٹیم کو بیٹنگ کا موقع بھی نہ مل سکا۔ بعد ازاں بنگلہ دیش اور افغانستان کے مابین میچ ہوا جو بنگلہ دیش نے 89رنز سے جیت لیا۔

بنگلہ دیش نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 5وکٹس کے نقصان پر 334 رنز بنائے۔ جواباً افغانستان کی ٹیم 45ویں اوور کے دوران 245رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی جبکہ اگلا میچ نیپال اور بھارت کے مابین ہوا جو بھارت نے جیت لیا۔

نیپال نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 230رنز بنائے جبکہ نیپال کی پوری ٹیم 49ویں اوور میں ہی پویلین لوٹ چکی تھی۔ جواباً بارش کے باعث بھارت کو 145رنز کا ٹارگٹ دیا گیا جو اسے 23اوورز میں پورا کرنا تھا۔ بھارتی ٹیم نے اپنا ہدف بغیر کسی نقصان کے 21ویں اوور کے دوران پورا کرکے نیپال کو 10وکٹس سے شکست دے دی۔

گزشتہ روز ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ اس لیے تنقید کی زد میں آگئے کیونکہ بارش کے باعث پاکستان اور بھارت کے مابین 10ستمبر کو شروع ہونے والے میچ کا بھی کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا تھا۔

پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا جس پر بھارت نے بیٹنگ شروع کی  اور 24.1اوورز میں 2وکٹس کے نقصان پر 147رنز بنا لیے۔ اوپنر شبمن گل اور کپتان روہت شرما نے نصف سنچریاں بنالیں۔

بارش کے باعث پاکستان اور بھارت کا یہ میچ کسی نتیجے تک نہ پہنچ سکا جس پر جے شاہ کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ریزرو ڈے پر بھی پاکستان اور بھارت کے مابین میچ کا آغاز بر وقت نہ ہوا جس سے شائقینِ کرکٹ کو شدید مایوسی ہوئی۔

اس موقعے پر شائقینِ کرکٹ کا کہنا ہے کہ اے سی سی کے یکطرفہ فیصلوں کے باعث ایشیا کپ کا مزہ کرکرا ہو کر رہ گیا۔ پاکستان اور بھارت کے مابین میچ کا فیصلہ سامنے نہیں آسکا۔ ہمبنٹوٹا اور دمبولا کا موسم کولمبو سے بہتر تھا، میچز کولمبو کی بجائے وہاں کیوں نہیں کرائے گئے؟

سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر کے علاوہ دیگر پلیٹ فارمز پر جے شاہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ گزشتہ پاک بھارت میچ میں دونوں ٹیموں کو 1، 1 پوائنٹ دیا گیا تھا۔ موجودہ میچ میں بھی بارش کا سایہ کسی آسیب سے کم نہ تھا جو مسلسل میچ میں بندش اور رکاوٹ کا باعث بنا۔

بعد ازاں انتہائی مایوس کن مقابلے کے بعد پاکستان نے بھارت سے شکست کھائی جس میں بھارت کے 356رنز کے جواب میں پاکستانی ٹیم 32اوورز میں 128رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ بھارت کو 228رنز سے فتح نصیب ہوئی۔

دیکھا جائے تو حارث رؤف کی عدم شرکت اور بولنگ اٹیک میں عدم موجودگی کے ساتھ ساتھ بیٹنگ آرڈر میں نسیم شاہ اور حارث رؤف دونوں کی عدم موجودگی نے بھی میچ کا پانسا پلٹنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اگر پاکستانی ٹیم میچ جیت نہیں سکتی تھی تو شکست سے بچا جاسکتا تھا جو نہیں ہوپایا۔

ایسے میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے اثر و رسوخ کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جس نے پہلے تو دونوں میچز بارش سے متاثرہ سری لنکن اسٹیڈیم میں منعقد کروائے اور پھر پاکستان کی شکست بھی اس انداز سے سامنے آئی جسے سوائے بد قسمتی کے اور کچھ قرار نہیں دیا جاسکتا۔

ایشیا کپ کے مزید کچھ میچز باقی ہیں تاہم صرف دعا ہی کی جاسکتی ہے کہ آئندہ میچز میں ایسا کوئی سانحہ رونما نہ ہو اور شائقینِ کرکٹ کو اچھا کھیل دیکھنے کو ملے۔ 

Related Posts