سحری اور افطار کے دوران تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں۔ماہرین کا مشورہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سحری اور افطار کے دوران تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں۔ماہرین کا مشورہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: طبی ماہرین نے ماہِ رمضان المبارک کے دوران گرمی کی شدت اور پیاس سے محفوظ رہنے کیلئے عوام کو تلی ہوئی چیزوں اور گرم تاثیر والی اشیاء سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایم ایم نیوز ٹی وی کے ایک سروے میں ڈاکٹر اور حکیموں نے عوام کو مشورہ دیا کہ افطار اور سحری کے دوران تلی ہوئی چیزوں، کولڈ ڈرنک، گرم تاثیر والی اشیاء اور خشکی پیدا کرنے والی چیزوں کے استعمال سے مکمل اجتناب کریں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزے کے دوران گرمی کی شدت سے بچاؤ ممکن ہے۔ ماہرِ امراضِ قلب ڈاکٹر عمران شمسی اور معروف معالج حکیم شبیر حسین نے بتایا عام طور پر انسان کچھ گرم اور ثقیل غذائیں استعمال کرسکتا ہے تاہم روزے کی حالت میں ایسا نہیں کرنا چاہئے۔

ماہرین نے کہا کہ اگر روزے کیلئے سحر و افطار کے وقت متوازن غذا لی جائے تو بہت سی پریشانیوں اور بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ پاکستان میں اپریل اور مئی میں موسم گرم اور خشک ہوتا ہے۔عوام ایسی غذائیں استعمال نہ کریں جو تاثیر میں گرم اور خشک ہوں۔

گرم اور خشک موسم کے روزے جسم میں پانی اور شوگر کی سطح کم کرنے کی وجہ بن سکتے ہیں۔ ماہرینِ صحت نے عوام کو مشورہ دیا کہ سحر و افطار میں دودھ، دہی، لسی اور پھلوں کے ساتھ ٹھنڈی تاثیر رکھنے والے مشروبات کا استعمال کریں۔

رمضان المبارک کے دوران کھانوں میں سبزیاں استعمال کی جائیں جن میں توری، بھنڈی، ٹنڈے، لوکی اور شلجم شامل ہیں۔ کم سے کم 6 گھنٹے کی نیند پوری کریں۔ شوگر کے مریض ایسی غذاؤں سے پرہیز کریں جن سے ڈاکٹرز  نے انہیں منع کیا ہو۔

افطار کے موقعے پر تلی ہوئی اشیاء سے دور رہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تلی ہوئی اشیاء کے استعمال سے معدے اور آنتوں میں خرابی اور گردوں اور جگر کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ مصنوعی مشروب اور کولڈ ڈرنک سے بھی اجتناب کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: بچوں میں آئرن کی کمی کی وجوہات اور ان کا علاج

Related Posts