قبلہ اول پر حملہ 57 اسلامی ممالک پر حملہ ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغانستان کو ایک تقسیم شدہ گھر کے طور پر دیکھ رہا ہوں، شاہ محمود قریشی
افغانستان کو ایک تقسیم شدہ گھر کے طور پر دیکھ رہا ہوں، شاہ محمود قریشی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ قبلہ اول پر حملہ 57 اسلامی ممالک پر حملہ ہے، غزہ میں اسرائیلی کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف ترکی اور دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ نیویارک جاکر پاکستان کے عوام کی ترجمانی کریں گے۔

قومی اسمبلی میں فلسطین کے حوالے سے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے، سلامتی کونسل کے فیصلوں پر ویٹو کیا جاسکتا ہے لیکن جنرل اسمبلی میں کوئی ویٹو نہیں کرسکتا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کی دنیا میں مسائل کو دبانا اتنا آسان بھی نہیں ہے، سوشل میڈیا میں ویڈیو کے ذریعے سب کچھ سامنے آتا ہے۔ اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا بھر احتجاج کیا جارہا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل یورپین یونین کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بلالیا گیا ہے، میں توقع کرتا ہوں کہ وہ یورپی یونین کے ممالک جو انسانی حقوق کے علمبردار ہیں وہ کل اپنے اجلاس میں انسانیت کے لیے اپنی ایک مؤثر آواز بلند کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل رات امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ بلنکن سے بات ہوئی، امریکا کی اہمیت اور ان کا اسرائیل سے جو تعلق ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، اگر دنیا کا کوئی بھی ملک ان پر حاوی اور اثرانداز ہوسکتا ہے تو وہ امریکا ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ 2 لاکھ 42 ہزار پٹیشنرز نے پٹیشن پر دستخط کیے ہیں اور جب برطانیہ کے ہاؤس آف کامنز کو ایک لاکھ سے زیادہ دستخط ہوں گے تو اس معاملے کو ایوان میں زیر بحث لانا ہوگا، ایوان نمائندگان میں یہ زیر بحث آنا ہوگا اور وہ حقائق سامنے رکھے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 65 ملین مسلمان ہیں جو یورپ میں رہائش پذیر ہیں، میں آج کہنا چاہتا ہوں کہ یورپ اگر اپنے امن کو برقرار رکھنا چاہتا ہے تو، اگر اپنے معاشرے میں ایک تعلق اور توازن کو برقرار رکھنا چاہتا ہے تو ان 65 ملین اور دیگر بہت سے لوگ جن کا ضمیر سویا ہوا نہیں ہے، ان کی بات پر غور کرتے ہوئے درست فیصلہ کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے جہاں پاکستان اور امریکا کے تعلقات، افغانستان کی نازک صورت حال پر بات کی وہیں ان کے سامنے فلسطین کا مسئلہ سامنے رکھا اور گزارش کی، اگر کوئی طاقت اس خون خرابے کو روک سکتی ہے تو وہ امریکا ہے، اگر جنگ بندی ہمارا مطمع نظر ہے تو اس میں امریکا کا کردار اہم ہے، تشدد روکنے کے لیے امریکا تنہا جتنی طاقت رکھتا ہے شاید کوئی اور نہیں رکھتا ہو۔

یہ بھی پڑھیں : وفاقی حکومت کا اسرائیلی مظالم کے خلاف جمعے کے روز ملک گیر احتجاج کا فیصلہ

Related Posts