کینسر کے مستحق مریضوں کے لیے آغا خان یونیورسٹی اسپتال کا لِلی پاکستان سے اشتراک کامعاہدہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

AKUH, Patients Behbud Society for AKUH and Eli Lilly Pvt. Ltd. enter into a partnership

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : کینسر کے مستحق مریضوں کو علاج میں مدد اور سہولت فراہم کرنے کے لیے آغا خان یونیورسٹی اسپتال ، پیشنٹس بہبود سوسائٹی(پی بی ایس) برائے اے کے یو ایچ کا لِلّی پاکستان سے اشتراک عمل کا معاہدہ عمل میں آیا ہے۔

اس معاہدے کے تحت اسپتال میں مختلف اقسام کے کینسروں میں مبتلا مستحق مریضوں کے لیے للی ادویات کی قیمت کا 60 فیصد للی پاکستان ادا کرے گی۔ ان مریضوں میں معدے، پھیپھڑے اور کولوریکٹل کینسر کے مریض شامل ہیں۔

اس حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد آغا خان یونیورسٹی اسپتال، کراچی میں کیا گیا جس میں معاہدے پر دستخط کئے گئے۔انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ کینسر کے مطابق ہر سال 1 لاکھ افراد پاکستان میں کینسر میں مبتلا ہوتے ہیں جن میں عام طور پر چھاتی، معدے، ھیپھڑے اور کولوریکٹل کینسر شامل ہیں۔

علاج کے باقی اخراجات اے کے یو ایچ پیشنٹ ویلفیئر پروگرام اور پی بی ایس پورا کرے گی۔ اس اشتراک عمل سے مریضوں کی صحت اور ان کی زندگی کا معیار بہتر ہوگا۔

سی ای او، اے کے یو ایچ، شگفتہ حسن، عماد صدیقی، جی ایم، للی پاکستان، اور ندیم مصطفیٰ خان صدر، پی بی ایس نے ایم او یو کا تبادلہ کیا، اس موقع پر دیگر افراد بھی موجود تھے۔

عماد صدیقی ، جنرل منیجر للی پاکستان نے کہا کہ للی، پاکستان میں گزشتہ پچاس برسوں سے موجود ہے اور ہم پاکستان میں اپنی معیاری جدید ادویات مریضوں کو فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

مزید پڑھیں: اندرون سندھ کے بڑے شہروں کی اسپتالوں میں کینسرکے مریضوں کے علاج کیلئے سہولیات ناپید

للی نے ہمیشہ سائنس کو فروغ دیا اور اپنے جدید علاج لوگوں تک پہنچانے کے لئے کوشاں ہیں، اس عمل سے آج بیماریاں قابل علاج ہیں، زیادہ تر پانچ شعبوں یعنی ذیابیطس ، کینسر ، امونولوجی ، درد اور نیوروڈی جنریشن پر توجہ دی گئی ہے۔ ہم اپنی جدید ادویات مریضوں تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، اے کے یو ایچ کی سی ای او شگفتہ حسن نے کہا ، اے کے یو ایچ کی کوشش ہے کہ ضرورت مند مریضوں کو بہتر علاج اور طبی دیکھ بھال کی سہولتیں فراہم ہوں۔

جن مریضوں کو مالی اعانت ملتی ہے انہیں دیگر مریضوں کی طرح یکساں علاج کی سہولت فراہم کی جاتی ہے ۔ صرف پچھلے سال ہی ہم نے فلاحی پروگراموں پر تقریباً 3 ارب روپے خرچ کیے۔

ہمارے ماہر امراض چشم اور دیگر ماہرین کا مقصد مریضوں کو بہترین علاج معالجے کی فراہمی ہے اور ہم مزید اس کام کو بڑھانے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔

ندیم مصطفی خان ، صدر ، مریضوں کی بہبود سوسائٹی برائے اے کے یو ایچ ، نے للی پاکستان کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ للی جیسے ہمارے شراکت دار مہنگے کینسر کی دوائیوں کی فراہمی کے ذریعے ضرورت مند مریضوں کی مدد کے لئے آگے آ رہے ہیں۔

ہمیں جتنا زیادہ تعاون ملے گا ہمیں زیادہ سے زیادہ مریضوں کی خدمت کرنے میں مدد ملے گی اور اس کار خیر میں شریک اداروں کو مزید برکت اور کامیابی ملے گی۔

ڈاکٹر عدنان اے جبار ، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور سیکشن ہیڈ میڈیکل آنکولوجی، اے کے یو ایچ نے کہا کہ طبی علاج کے بڑھتے ہوئے اخراجات غریب ملکوں کے لیے ایک آزمائش ہے اور اس طرح کی شراکت سے مستحق مریضوں کو بھی بہترین علاج کی سہولت میسر آتی ہے۔ اے کے یو ایچ اور للی کے ساتھ اس شراکت داری جیسے پروگرام سے کینسر کے مریضوں کو علاج میں مدد ملے گی۔

Related Posts