کراچی، پولیس موبائل پر 2 بہنوں کے مختصر مدتی اغواء کا الزام، ہیڈ کانسٹیبل گرفتار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی میں پولیس موبائل کے ذریعے 2 بہنوں کے مختصر مدتی اغواء کے الزام میں اے سی ایل سی کے ہیڈ کانسٹیبل کو گرفتار کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے ضلع ملیر میں اپنی نوعیت کا منفرد کیس سامنے آیا، ملیر انوسٹی گیشن پولیس نے شارٹ ٹرم اغواء میں ملوث پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کیلئے اینٹی کارلفٹنگ سیل لانڈھی پر چھاپہ مارا۔

چھاپے کے دوران ملیر کی انوسٹی گیشن پولیس نے آن ڈیوٹی ہیڈ کانسٹیبل کو گرفتار کر لیا۔ انسپکٹر ظاہر شاہ کے مطابق 2 بہنوں کے مختصر مدتی اغواء کا واقعہ گزشتہ ماہ 21 اکتوبر کے روز پیش آیا۔

ملیر سٹی کے تفتیشی انچارج اور انسپکٹر ظاہر شاہ کے مطابق 2 بہنوں ساجدہ اور حمیدہ کو ملیر کے علاقے گھانچی مارکیٹ سے اغواء کیا گیا تھا جس کیلئے پولیس اہلکاروں اور دیگر ملزمان نے پولیس وین کا استعمال کیا۔

پولیس انسپکٹر ظاہر شاہ کے مطابق حمیدہ اور ساجدہ کو اغواء کے بعد کراچی کے مختلف مقامات پر پولیس موبائل میں ہی گھمایا گیا اور اسی دوران فون پر دونوں بہنوں کے لواحقین سے رابطہ کیا گیا۔

انسپکٹر ظاہر شاہ کے مطابق ملزمان نے لواحقین سے 10 لاکھ روپے بطور تاوان طلب کیے جو لواحقین کیلئے ادا کرنا بے حد مشکل تھا جس پر ملزمان نے 15 ہزار روپے نقد اور کچھ زیورات حاصل کرنے کے بعد دونوں بہنوں کو آزاد کیا۔

بعد ازاں جرم کے خلاف ملیر پولیس حرکت میں آگئی، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی گئی اور اے سی ایل سی لانڈھی پر چھاپہ مارا گیا جس کے دوران لیاقت نامی ہیڈ کانسٹیبل گرفتار ہوا تاہم دیگر ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ 

واقعے میں ملوث دیگر ملزمان میں اینٹی کارلفٹنگ سیل لانڈھی کے انسپکٹر عرفان کاظمی، 3 دیگر پولیس اہلکار اور 2 سول شہری بھی ملوث ہیں جن کی گرفتاری کیلئے پولیس متحرک ہے تاہم پولیس اہلکار واقعے کے بعد سے اب تک ڈیوٹی سے غیر حاضر ہیں۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل تھانہ ملیر سٹی کی حدود میں پولیس اور سادہ لباس اہلکاروں نے پولیس موبائل اور موٹر سائیکلوں پر راہ چلتی بہنوں 15 سالہ نوعمر ساجدہ، اور 22 سالہ حمیدہ ولد داد محمد کو چند روز قبل  اغواء کیا،پولیس موبائل ان خواتین کو گھنٹوں موبائل میں گھماتی رہی۔

خواتین کو ہراساں کرنے کے بعد بھائیوں کو قتل کرنے کی دھمکیوں کے ساتھ ساتھ ان سے نقدی و سونے کے زیوارات چھین کر سعودآباد رینجرز ہیڈکوارٹر کے قریب چھوڑ دیا گیا۔

مزید پڑھیں: تھانہ ملیر سٹی کی حدود میں لڑکیوں کو اغواء کیا جانے لگا

Related Posts