خاندان کھو دینے والا الجزیرہ کا معروف صحافی اسرائیلی حملے میں زخمی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

الجزیرہ کے معروف صحافی اور غزہ میں الجزیرہ کے نمائندے وائل الدحدوح خان یونس میں اسرائیلی حملے میں زخمی ہوگئے۔

الجزیرہ عربی کے مطابق وائل الدحدوح غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس میں ایک اسکول پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے بعد تباہی کے مناظر کی کوریج کیلئے پہنچے تھے کہ اس دوران ایک اور اسرائیلی حملے میں ان سمیت دو صحافی زخمی ہوگئے۔

وائل الدحدوح اور ان کے ساتھی کو متاثرہ علاقے سے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ واقعے کے حوالے سے جاری ہونے والی ابتدائی ویڈیوز اور تصاویر سے وائل الدحدوح کی حالت  خطرے سے باہر دکھائی دیتی ہے۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxNzg3NjQsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE3ODc2NCAtINin2LPYsdin2KbbjNmEINqp24wg2YjYrdi024zYp9mG24Eg2KjZhdio2KfYsduMINmF24zauiDYp9mE2KzYstuM2LHbgSDaqduSINmF2LnYsdmI2YEg2LXYrdin2YHbjCDaqdinINm+2YjYsdinINiu2KfZhtiv2KfZhiDYtNuB24zYryDbgdmI2q/bjNinIiwidXJsIjoiIiwiaW1hZ2VfaWQiOjE3ODc2NSwiaW1hZ2VfdXJsIjoiaHR0cHM6Ly9tbW5ld3MudHYvdXJkdS93cC1jb250ZW50L3VwbG9hZHMvMjAyMy8xMC93YWlsLTMwMHgyNTAuanBnIiwidGl0bGUiOiLYp9iz2LHYp9im24zZhCDaqduMINmI2K3YtNuM2KfZhtuBINio2YXYqNin2LHbjCDZhduM2rog2KfZhNis2LLbjNix24Eg2qnbkiDZhdi52LHZiNmBINi12K3Yp9mB24wg2qnYpyDZvtmI2LHYpyDYrtin2YbYr9in2YYg2LTbgduM2K8g24HZiNqv24zYpyIsInN1bW1hcnkiOiLYudix2Kgg2K/ZhtuM2Kcg2qnbkiDZhdi52LHZiNmBINm524wg2YjbjCDahtuM2YbZhCDYp9mE2KzYstuM2LHbgSDaqduSINi12K3Yp9mB24wg2YjYp9im2YQg2KfZhNiv2K3Yr9mI2K0g2qnbjCDYp9uB2YTbjNuB2Iwg2KjbjNm524wg2KfZiNixINio24zZudinINio2r7bjCDYp9iz2LHYp9im24zZhCDaqduMINmI2K3YtNuM2KfZhtuBINio2YXYqNin2LHbjCDaqdinINmG2LTYp9mG24Eg2KjZhiDar9im25LblCDYp9in2YTYrNiy24zYsduBINqp24wg2LHZvtmI2LHZuSDaqduSINmF2LfYp9io2YIg2KfYs9ix2KfYptuM2YQg2YbbkiDZiNiz2LfbjCDYutiy24Eg2YXbjNq6INin24zaqSDZvtmG2KfbgSDar9iy24zZhiDaqduM2YXZviDaqdmIINmI2K3YtNuM2KfZhtuBINio2YXYqNin2LHbjCDaqdinINmG2LTYp9mG24Eg2KjZhtin24zYp9iMINis2LMg2YXbjNq6INin2YTYrNiy24zYsduBINqp25Ig2LHZvtmI2LHZudixINmF2LnYsdmI2YEg2LXYrdin2YHbjCDZiNin2KbZhCDYp9mE2K/Yrdiv2YjYrSDaqduSINin24HZhCDYrtin2YbbgSDYqNq+24wg2YXZgtuM2YUg2KravtuS25Qg2KfYsyDYrdmF2YTbkiDZhduM2rog2YjYp9im2YQg2qnbkiDZhdiq2LnYr9ivINin2YHYsdin2K8g2K7Yp9mG24Eg2KjYtNmF2YjZhCDYp9mGINqp24wg2KfbgdmE24zbgdiMINio24zZudinINin2YjYsSDYqNuM2bnbjCDYtNuB24zYryDbgdmIINqv2KbbktiMINix2b7ZiNix2bkg2qnbkiDZhdi32KfYqNmCINmI2KfYptmEINqp25Ig2KfbgdmEINiu2KfZhtuBINio25Ig2q/avtixINuB2YjZhtuSINqp25Ig2KjYudivINmI2LPYt9uMINi62LLbgSDaqduSINmG2LXbjNix2KfYqiDaqduM2YXZviDZhduM2rog2YXZgtuM2YUg2KravtuS2Iwg2YXar9ixLi4uIiwidGVtcGxhdGUiOiJ1c2VfZGVmYXVsdF9mcm9tX3NldHRpbmdzIn0=”]

وائل الدحدوح کے زخمی ہونے پر الجزیرہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ واضح رہے کہ وائل الدحدوح اپنی بے باک رپورٹنگ کیلئے پوری عرب دنیا میں جانے جاتے ہیں، اسی وجہ سے انہیں اسرائیل کی طرف سے براہ راست خطرے کا سامنا ہے۔

گزشتہ مہینے غزہ کے النصیرات کیمپ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں ان کی اہلیہ اور جوانسال بیٹا شہید ہوگئے تھے، یہ سانحہ اس وقت پیش آیا تھا جب وائل الدحدوح پیشہ ورانہ ذمے داریوں کی ادائی کے سلسلے میں ایک مقام پر اسرائیلی حملے کی کوریج میں مصروف تھے۔ 

کوریج کے دوران ہی انہیں فون کال پر حملے میں اہلیہ اور بیٹے کی شہادت کی اطلاع دی گئی، جس کے ردعمل میں وائل الدحدوح نے بے مثال ہمت اور صبر کا مظاہرہ کیا اور اس سانحے کے اگلے دن سے اپنے ذاتی غم کو اپنی قوم کے اجتماعی غم میں شامل کرکے اپنی پیشہ ورانہ ذمے داریوں پر لوٹ آئے۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے دس ہفتوں کے دوران مختلف بین الاقوامی اور مقامی میڈیا اداروں سے وابستہ 60 صحافی اسرائیل کی بمباری میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ تاہم یہ المیہ ہے کہ صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز اتنی بڑی تعداد میں صحافیوں کی شہادت کے باوجود خاموش تماشائی ہے۔

Related Posts