اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آرمی ایکٹ پر ممکنہ قانون سازی کے تناظر میں پارلیمانی قواعد وضوابط پر عمل نہیں کیا جارہا، پیپلزپارٹی جمہوری قانون سازی کو مثبت طریقے سے کرنا چاہتی ہے ۔
آرمی ایکٹ میں ترمیم کے معاملے پر تین رکنی حکومتی وفد پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت سے ملاقات کیلئے زرداری ہاؤس پہنچا، وفد کی سربراہی وفاقی وزیر پرویز خٹک کررہے تھے جبکہ وفد میں قاسم سوری اور علی محمد خان شامل تھے۔
حکومتی وفد نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو آرمی ایکٹ کے حوالے سے قانون سازی سمیت اس سے متعلقہ صورت حال پر بریفنگ دی۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے ملاقات کرنے والوں میں راجہ پرویزاشرف، نیئر بخاری شیری رحمان، رضا ربانی، شازیہ مری اور نوید قمر بھی شامل تھے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ آرمی ایکٹ پر ممکنہ قانون سازی کے تناظر میں پارلیمانی قواعد وضوابط پر عمل نہیں کیا جارہا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومتی وفد کے اراکین سے کہا کہ آرمی ایکٹ پر قانون سازی کے سلسلے میں پارلیمانی قواعد و ضوابط کو بروئے کار لایا جائے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ایک ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی جمہوری قانون سازی کو مثبت طریقے سے کرنا چاہتی ہے جبکہ کچھ سیاسی جماعتیں قانون سازی کے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھنا چاہتی ہیں۔
The more important the legislation the more important it is for us to follow the democratic process. PPP will take this up with other political parties as well. 2/2
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) January 2, 2020
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ جتنی اہم قانون سازی ہے، اتنا ہی اہم ہمارے لئے جمہوری عمل کی پاسداری ہے، انہوں نے بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اس معاملے پر دوسری سیاسی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لے گی۔
یہ بھی پڑھیں: (ن)لیگ کا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے ترمیم کی حمایت کا فیصلہ