اسلام آباد: گزشتہ ایک ماہ کے دوران ملک بھر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔ ادارۂ شماریات نے رپورٹ جاری کردی۔
تفصیلات کے مطابق اکتوبر 2024 میں سالانہ کنزیومر پرائس انڈیکس پر مہنگائی 7.2 فیصد رہی جبکہ ستمبر میں یہ 6.9 فیصد تھی، یعنی ایک ماہ میں 1.2 فیصد اضافہ ہوا۔ جبکہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی پالیسی ریٹ میں مزید کمی پر غور کرے گی۔
نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے آئندہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں 17.5 فیصد پالیسی ریٹ میں مزید کمی پر غور کا امکان ہے۔گزشتہ سال کے اوائل میں مہنگائی 38 فیصد کی بلند ترین سطح پر تھی۔
گزشتہ برس یعنی اکتوبر 2023 میں مہنگائی کی شرح 26.8 فیصد رہی۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تخمینے کے برخلاف، جولائی سے اکتوبر تک اوسط مہنگائی کی شرح 8.7 فیصد رہی۔شہری علاقوں میں خوراک سمیت دیگر اشیائے ضروریہ مہنگی ہوگئیں۔
کھانے پینے کی اشیاء
شہری علاقوں میں: دال چنا 72.37 فیصد، بیسن 53.55 فیصد، پیاز 38.13 فیصد، مچھلی 33.06 فیصد اور چکن 26.83 فیصد مہنگی ہوئی۔دیہی علاقوں میں: دال چنا 63.11 فیصد، پیاز 53.76 فیصد، بیسن 48.25 فیصد، چکن 26.39 فیصد اور دودھ پاؤڈر 26.06 فیصد مہنگا ہوا۔
دیگر اشیائے ضروریہ
شہری علاقوں میں گیس چارجز 318.74 فیصد، موٹر وہیکل ٹیکس 168.79 فیصد اور ڈینٹل سروسز 29.23 فیصد مہنگی ہوئیں۔دیہی علاقوں میں موٹر وہیکل ٹیکس 126.61 فیصد، تعلیم 22.96 فیصد اور کمیونیکیشن سروسز 18.70 فیصد پر۔
اگر ماہانہ اضافے کی بات کی جائے تو شہری علاقوں میں تازہ سبزیاں 12.90 فیصد، پیاز 7.64 فیصد اور گندم 5.96 فیصد مہنگی ہوئی۔ دیہی علاقوں میں تازہ سبزیاں 21.32 فیصد، پیاز 8.56 فیصد اور مچھلی 7.35 فیصد مہنگی ہوئیں۔