بھارت کشمیر پریمیئر لیگ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کیوں کر رہا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت کشمیر پریمیئر لیگ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کیوں کر رہا ہے؟
بھارت کشمیر پریمیئر لیگ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کیوں کر رہا ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی جانب سے کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے افتتاحی کرکٹ ٹورنامنٹ میں حصہ نہ لینے کے لیے سابق بین الاقوامی کرکٹرز کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

کشمیر پریمیئر لیگ ٹی ٹوئنٹی 2021 کے پی ایل کا پہلا ایڈیشن ہے۔ افتتاحی سیزن میں کھیلنے والی چھ ٹیموں میں سے پانچ ٹیمیں آزاد کشمیر کی ہیں جبکہ چھٹی ٹیم باہر ممالک کے کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

یہ لیگ پاکستان سپر لیگ کے بعد پی سی بی کے زیر اہتمام دوسرا ٹی 20 مقابلہ ہے جو 6 سے 17 اگست تک مظفر آباد میں کھیلا جائے گا۔ ٹی ٹوئنٹی میگا کرکٹ ٹورنامنٹ کا مقصد عالمی سطح پر کشمیریوں کی اہمیت اور صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔

اصل میں ہوا کیا ہے؟

ہفتے کے روز ، جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹر ہرشل گبز نے بی سی سی آئی پر افتتاحی کے پی ایل میں شرکت سے روکنے کی کوشش کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی سی سی آئی نے دھمکی دی تھی کہ اگر وہ لیگ میں حصہ لیتے ہیں تو ہندوستان میں ان کے داخلے پر پابندی لگا دی جائے گی۔

بی سی سی آئی ، پاکستان کے ساتھ اپنے سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے مجھے کے پی ایل میں کھیلنے سے روکنے کی کوشش کررہا ہے۔ جو انتہائی شرم ناک ہے۔ ہرشل گبز کا کہنا ہے کہ مجھ کو اس بات کی بھی دھمکی دی گئی کہ کرکٹ کے علاوہ بھی آپ کو انڈیا میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے ہرشل گبز نے اس سب کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

ہرشل گبز کے بیان کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو مناسب طریقے دے آئی سی سی سی کے فارم پر اٹھائے گا۔ اگر کوئی مزید کارروائی بھی کرنی پڑی تو کرے گا۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے اصولوں کے خلاف ورزی کرتے ہوئے بی سی سی آئی نے ایک جنٹل مین کھیل کی روح کو پامال کیا ہے۔

بی سی سی آئی کا جواب

بی سی سی آئی نے ہرشل گبز اور پی سی بی کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی بورڈ اپنے کرکٹ ماحولیاتی نظام کے بہترین مفاد میں کچھ بھی کررہا ہے ” یہ اس کا حق ” ہے۔

بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار نے ایک بھارتی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ “پی سی بی کو یہ سمجھنا چاہیے کہ اگر ہم گبز کے بیان کو سچ مان بھی لیں تو بھی بی سی سی آئی بھارت میں کرکٹ کے ماحولیاتی نظام کے حوالے سے فیصلے کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔”

بی سی سی آئی کے عہدیدار نے کہا کہ پی سی بی “الجھاؤ کا شکار ہے” اور یہ کہ بھارت میں کسی کو کرکٹ کھیلنے کی اجازت دینا یا نہ دینا “خالصتاً  بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔”اسی طرح پاکستانی نژاد کھلاڑیوں پر انڈین پریمیئر لیگ میں شرکت پر پابندی مختلف نہیں ہے۔

بھارت “کے پی ایل” کو سبوتاژ کیوں کر رہا ہے؟

بھارت پاکستان کو نقصان پہنچانے اور اسے عالمی سطح پر الگ تھلگ کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ یہ ایف اے ٹی ایف میں ہم خیال قوموں کے ساتھ مل کر پاکستان کو دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ میں ملوث ملک کے طور پر پیش کر رہا ہے۔

یہ کوئی خبر نہیں ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ کرکٹ تعلقات برقرار نہیں رکھنا چاہتا۔ تاہم یہ خبر ہے کہ بھارت اپنا اثر و رسوخ استعمال کر رہا ہے تاکہ دوسرے ممالک پاکستان میں کرکٹ نہ کھیل سکیں، اور یہ نہ صرف غیراخلاقی بلکہ غیرمنصفانہ بھی ہے۔

کرکٹ کا کھیل ایسا کھیل ہے جو دشمن کو قریب لانے کا سبب بن سکتا ہے اور اس سے انکار بھی نہیں کیا جاسکتا ہے۔ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ بھارت ایک مؤثر بیک چینل ایونیو کو بند کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لاسکتا ہے۔

Related Posts