عاصمہ شیرازی کو اپنے نئے کالم پر تنقید کا سامنا کیوں کرنا پڑا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عاصمہ شیرازی کو اپنے نئے کالم پر تنقید کا سامنا کیوں ہے؟
عاصمہ شیرازی کو اپنے نئے کالم پر تنقید کا سامنا کیوں ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

معروف صحافی عاصمہ شیرازی کے لکھے گئے ایک حالیہ مضمون نے لوگوں خصوصاً پاکستان تحریک انصاف کی حمایت کرنے والوں میں ایک کشمکش کی صورتحال پیدا کر دی ہے،جس میں انہوں نے وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف کچھ چونکا دینے والے دعوے کئے ہیں۔

یہ سب اس وقت شروع ہوا جب عاصمہ شیرازی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنا کالم شیئر کیا اور چند گھنٹوں کے اندر پی ٹی آئی کے کئی سیاستدانوں نے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ وہ اب ان کے شوز میں حصہ نہیں لیں گے۔

اس کے علاوہ، بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے اس مسئلے کے بارے میں بات کرنا شروع کی، ان میں سے کچھ نے اس مضمون کا دفاع کیا اور بیشتر نے اس کی مخالفت کی۔ لیکن اصل تشویش یہ ہے کہ عاصمہ شیرازی جیسی نامور صحافی نے بغیر ثبوت کے ایسے الزامات کیوں لگائے؟

عاصمہ شیرازی کا کالم:

عاصمہ شیرازی نے اپنے مضمون میں نام لیے بغیر وزیر اعظم کی اہلیہ سمیت دیگر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ تاہم، مضمون میں کہا گیا ہے کہ ‘بکریوں کے ذبح’ یا ‘کبوتروں کا خون بہانے’ سے معیشت کو ٹھیک نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے صحافی برادری اور اپوزیشن سے اپیل کی کہ وہ پاکستان میں گندی سیاست کو فروغ دینے سے گریز کریں، کیونکہ اس سے کسی کی خدمت نہیں ہوگی، مختصراً، انہوں نے بالواسطہ طور پر خاتون اول پر کالے جادو اور موجودہ سیاسی صورتحال میں ان کی شمولیت کا الزام عائد کیا۔

عاصمہ شیرازی کے خلاف رد عمل:

عاصمہ شیرازی کے لکھے گئے کالم میں ملک کے موجودہ معاشی حالات پر تنقید اور وزیر اعظم عمران خان کے گھریلو معاملات سے متعلق رپورٹس کے باعث کئی سوشل میڈیا صارفین ان کے خلاف ہوگئے ہیں۔

کابینہ کے ارکان میں غم و غصہ:

کئی مقامی اور بین الاقوامی صحافتی تنظیموں نے ان کے مضمون پر تشویش کا اظہار کیا ہے، وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے عاصمہ شیرازی کی جانب سے خاتون اول بشریٰ بی بی کو مبینہ طور پر بدنام کرنے پر عاصمہ شیرازی سے مطالبہ کیا۔

شہباز گل نے عاصمہ شیرازی کے مضمون کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کے پاس اس کا ثبوت ہے تو آپ کو خبر دینے کا پورا حق ہے، لیکن خبروں کوبغیر تصدیق کے نہ بنائیں، شہباز گل نے عاصمہ شیرازی سے پوچھا کہ کیا وہ پچھلے تین سالوں میں وزیر اعظم کا کوئی اسکینڈل تلاش کرنے میں ناکامی کے بعد یہ سب کر رہی ہے”؟

انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ ان کے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، انہوں نے کہا کہ صحافی کا مریم کے ساتھ دن میں کئی بار بات کرنا معمول ہے۔

شہباز گل نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کو عوام نے منتخب کیا ہے اور وہ اپنے مخالفوں کی طرح پچھلے دروازے سے اقتدار میں نہیں آئے تھے۔ شہباز گل نے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ”میاں مفرور تمام مافیاز کے سرغنہ رہے ہیں، جبکہ ماضی میں، ان کے زیر اثر صرف مافیا کو ٹارگٹڈ سبسڈی دی جاتی تھی۔”

مریم نواز کے تبصرے:

پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے اس ماہ کے شروع میں اسی طرح کے دعوے کیے تھے کہ وزیراعظم عمران خان جادو منتروں کے ذریعے تقرریاں کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل این حکومت کی کرپشن، نااہلی اور ناکامیوں کی وجہ سے عمران خان کو سیاسی شہید نہیں بننے دے گی۔ ”عمران خان نہ آئینی ہیں اور نہ ہی منتخب وزیر اعظم۔ وہ نواز شریف کے مینڈیٹ کو لوٹ کر وزیر اعظم کی نشست پر قابض ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قوم کو بیوقوف نہیں بنا سکتا جو وزیراعظم کے پیچھے اصل طاقت رکھنے والوں کو جانتا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے جب کسی نے پوچھا کہ ایک سیکورٹی ادارے کے سربراہ کی تقرری ایک مسئلے میں کیوں تبدیل کی گئی تو انہوں نے کہا: ”یہ اس وقت ہوتا ہے جب جادو منتر اور بھوت ایسے فیصلے کرتے ہیں۔”

Related Posts