ریحام خان نے زلفی بخاری کے خلاف منفی مہم کیوں شروع کی؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ریحام خان نے زلفی بخاری کے خلاف منفی مہم کیوں شروع کی؟
ریحام خان نے زلفی بخاری کے خلاف منفی مہم کیوں شروع کی؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیر اعظم عمران خان کی سابقہ ​​اہلیہ ریحام خان نے وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی ذوالفقار بخاری سے ہتک عزت کے مقدمے میں ہار کے بعد باضابطہ طور پر معافی مانگ لی ہے۔

لندن ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق ریحام ریحان کو ذوالفقار بخاری کو کیس کے اخراجات اور ان کی عزت کو داغدار کرنے کی مد میں 50 ہزار پاؤنڈ ادا کرنا ہوں گے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ریحام خان نے جرمانے کی ادائیگی پر رضامندی ظاہر کی ہے، تاہم تشویش اس بات کی ہے کہ کیا ریحام خان ذوالفقار بخاری کو ادائیگی کریں گی؟

مسئلہ 

دسمبر 2019 میں ریحام خان نے اپنی یوٹیوب نشریات میں مین ہٹن میں روز ویلٹ ہوٹل کی فروخت کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ زلفی بخاری اس کی فروخت میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔

انہوں نے لائیو پروگرام میں الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ مانچسٹر میں مقیم تاجر انیل مسرت اور زلفی بخاری ہوٹل کی فروخت میں ملوث ہو سکتے ہیں یا اسے مارکیٹ سے کم قیمت پر خرید کر مالی فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔

ریحام خان نے دعویٰ کیا تھا کہ “اگر میرے ذریعے کی دی ہوئی خبر درست ہے تو یہ بات طے ہے کہ بزنس مین انیل مسرت اور زلفی بخاری روز ویلٹ ہوٹل کی فروخت میں ملوث ہیں۔ بعدازاں ریحام خان نے ان نشریات کو سوشل میڈیا کی مختلف ویب سائٹس پر شیئر کیا تھا۔

ہتک عزت کا کیس۔

اسی سال یعنی 2019 میں ریحام خان پر الزامات لگانے پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا گیا۔

معاون خصوصی زلفی بخاری نیویارک میں روز ویلٹ ہوٹل کو بیچنے یا خریدنے کے کرپٹ منصوبے میں ملوث ہے جبکہ ہوٹل پاکستانی جائیداد ہے۔

زلفی بخاری نے ان الزامات پر اعتراض کرتے ہوئے ریحام خان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کرادیا۔ مقدمے میں موقف اختیار کیا گیا کہ ریحام خان کے الزامات سے ان کی عزت مجروح ہوئی ہے۔

ریحام خان کا کہنا تھا کہ ان کے ادا کیے الفاظ بدنامی کے ذمرے میں نہیں آتے ہیں اور نہ ہی انہوں نے زلفی بخاری کے ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے جیسا کہ زلفی بخاری نے دعویٰ کیا ہے۔

زلفی بخاری اور ریحام خان کے دلائل

بخاری نے گزشتہ جولائی میں لندن ہائیکورٹ میں دائر اپنے مقدمے میں دعویٰ کیا تھا کہ ریحام خان نے انہیں روز ویلٹ ہوٹل کی فروخت کے حوالے سے خاص طور پر نشانہ بنایا تھا۔

اپنے دفاع میں ریحام خان نے عدالت کو بتایا کہ ان کا 6 دسمبر 2019 کا بلاگ مین ہیٹن کے مشہور روزویلٹ ہوٹل کے بارے میں حکومتی منصوبوں کے بارے میں عوامی مفاد میں ایک انتباہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان کی نشریات اس معلومات پر مبنی تھیں جس میں وزارت ہوا بازی نے روز ویلٹ پر ٹاسک فورس بنانے پر اعتراض کیا تھا۔ اس نے کہا کہ وہ صرف روز ویلٹ ہوٹل کو بچانا چاہتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں حکومتی کارکردگی پر سوال کرنے کا پورا حق ہے۔

عدالت کا حکم۔

یہ مقدمہ لندن ہائی کورٹ میں لڑا گیا جہاں جج نے بخاری کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ عدالتی حکم کے مطابق ریحام خان ، بخاری کو کیس کے اخراجات اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کی مد میں 50 ہزار پاؤنڈ جرمانہ ادا کریں گی۔

ریحام خان نے زلفی بخاری کے خلاف منفی مہم کیوں شروع کی؟

زلفی بخاری سے مقدمہ ہارنے کے بعد ، ریحام خان نے نہ صرف باضابطہ طور پر معافی مانگ لی ہے بلکہ زلفی بخاری کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے لیے بخاری کو 50 ہزار پاؤنڈ کی رقم ادا کرنے پر بھی رضامند ہو گئی ہیں۔

Related Posts