خالصتان ریفرنڈم کیا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خالصتان ریفرنڈم کیا ہے؟
خالصتان ریفرنڈم کیا ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کینیڈا میں لوگوں کی بڑی تعداد نے خالصتان کے حق میں ووٹ ڈالا ہے جس کا مقصد یہ ہے کہ سکھ عوام بھارت سے مکمل آزادی چاہتی ہے۔

دوسری جانب کینیڈین حکومت نے خالصتان ریفرنڈم کے انعقاد اور اسے پرامن عمل سے منسلک کر کے کینیڈا کے سکھوں کو اظہار خیال سے روکنےسے انکار کر دیا ہے۔

خالصتان ریفرنڈم

خالصتان ریفرنڈم بین الاقوامی ایڈووکیسی گروپ سکھز فار جسٹس (SFJ) کا کمیونٹی سپانسر شدہ الیکشن ہے۔ یہ ایک ریفرنڈم مہم ہے جس میں سکھوں سے اس سوال کا جواب طلب کیا جاتا ہے کہ ‘کیا پنجاب کو ایک آزاد ملک ہونا چاہیے؟

31 اکتوبر 2021 کو لندن سے ووٹنگ کے آغاز کے بعد سے، بھارت کے احتجاج کے باوجود، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور اٹلی کی حکومتوں نے خالصتان ریفرنڈم کرانے کی اجازت دی ہے جس میں اب تک 40 لاکھ سے زائد سکھ ووٹ ڈال چکے ہیں۔

ووٹ

کینیڈا میں ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد سکھوں نے حق رائے دہی استعمال کیا اور خالصتان کی ایک آزاد ریاست کا مطالبہ کیا جس کا دارالحکومت شملہ ہو۔

بھارت کی حامی یا مخالف؟

جیسا کہ برطانیہ میں ہوا، اسی طرح کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم کی سرگرمیوں نے کینیڈا میں بھارت کے حامی دھڑوں کو مشتعل کردیا ہے جو بھارتی حکومت کے موقف پر عمل کرتے ہوئے علیحدگی پسند ریفرنڈم کو بھارت مخالف دہشت گردی قرار دے رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ کینیڈا کی سرزمین پرسکھ علیحدگی پسند سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے۔

بھارت کا احتجاج

اس ہفتے کے شروع میں، بھارتی حکام نے کینیڈا کی حکومت کے ساتھ سخت احتجاج شروع کیا جب ٹورنٹو میں بی اے پی ایس سوامی نارائن مندر میں 18 ستمبر کو خالصتان ریفرنڈم ووٹنگ سے قبل داخلی دروازے پر سکھوں کی جانب سےلکھے گئے ہندوستان مخالف اور خالصتان کے حق میں نعروں کے ساتھ توڑ پھوڑ کی گئی۔

بھارتی حکومت نے مندر میں توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے کینیڈین وزیراعظم سے مشتبہ خالصتانی کارکنوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

توڑ پھوڑ کا واقعہ

توڑ پھوڑ کا یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مقامی پولیس نے اعلان کیا کہ اس نے 18 ستمبر کے خالصتان ریفرنڈم سے قبل اونٹاریو کے شہر کیلیڈن میں سکھ رہنما جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے کے بینر کو پھاڑنے کے الزام میں ایک بھارتی نژادکینیڈین شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس حملے کے ردعمل میں، 500 سے زائد سکھوں نے ٹورنٹو میں بھارتی قونصل خانے کے باہر احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ قوم پرست سکھ رہنما جرنیل سنگھ بھنڈرانولے کے پوسٹرز پر حملے کے پیچھے بھارتی حکومت کا ہاتھ ہے، جنہیں خالصتان تحریک کے شہید، سنت اور آئکن سمجھا جاتا ہے۔

Related Posts