ملالہ نے اس بار ایسا کیا کردیا کہ دوبارہ شدید تنقید کی زد میں آگئیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو عالمی میڈیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نوبل امن انعام یافتہ پاکستانی خاتون ملالہ یوسفزئی سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ ایک نئے براڈوے میوزیکل (تھیٹر) کے لیے کام کرنے پر پاکستانی عوام کی شدید تنقید کی زد میں آگئیں۔

دی میوزیکل، جس کا عنوان  سفس (‘Suffs’) ہے، خواتین کے حق رائے دہی کے بارے میں ہے اور 1900 کے اوائل میں خواتین کے حق رائے دہی کی  جدوجہدکی تاریخ ظاہر کرتا ہے۔

شو کے ایگزیکٹو پروڈیوسرز کے مطابق ہیلری کلنٹن اور ملالہ یوسفزئی سفیر کے طور پر کام کریں گی، اس کی تشہیر میں حصہ ڈالیں گی اور اپنی رائے کا تبادلہ کریں گی۔

میوزیکل پروڈکشن کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا کے بہت سے صارفین نے ملالہ یوسفزئی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کا نام بھی پاکستان میں ایکس پر ٹرینڈ کرنے لگا۔

صحافی ثنا سعید نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ ‘بہت اچھی بات ہے کہ ملالہ سابق امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ کام کر رہی ہیں جنہوں نے سی آئی اے کی ڈرون جنگوں کی حمایت کی جس نے شمالی پاکستان میں لاتعداد افراد کو ہلاک اور معذور کیا، جس سے تعلیم تک رسائی تباہ ہوگئی’۔

اسکرین گریب

معروف کالم نگار اور صحافی خرم حسین نے کہا کہ ‘لگتا ہے ملالہ، مشہور شخصیت کے لالچ اور جال کا شکار ہو گئی ہیں، یہ ختم ہوا۔ وہ اب ایک مشہور نام سے زیادہ کچھ نہیں ہے’۔

اسکرین گریب

معروف ایکٹوسٹ عمار علی جان نے لکھا کہ ہیلری کلنٹن نے طالبان سے زیادہ ہلاکتوں اور تباہی کو ہوا دی، انہوں نے افغانستان/عراق میں جنگوں کی، غزہ میں نسل کشی کی حمایت کی اور اکیلے ہی لیبیا کو تباہ کیا۔ ملالہ کا ہیلری کے ساتھ کام کرنے کا فیصلہ سامراجی تشدد کی اس بھیانک تاریخ کی توثیق ہے۔

اسکرین گریب

الف نامی صارف نے کہا کہ ملالہ نے یہ فیصلہ فلسطینیوں کی جاری نسل کشی کے درمیان کیا،آپ جانتے ہیں کہ انہوں نے اس معاملے پر صرف خاموشی سے بیانات کیوں دیے، وہ بھی عوامی دباؤ کے بعد؟ اس کی وجہ یہ کہ وہ اب بھی نہ صرف نسل کشی بلکہ اپنے ملک میں ڈرون حملوں سے ہونے والی لاکھوں اموات کے ذمہ داروں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔

اسکرین گریب

مونا فاروق احمد نامی صارف نے لکھا کہ کئی برسوں سے میں نے ملالہ کا پرجوش طریقے سے دفاع کیا ہے، لیکن اب ایسا کرنا واقعی ممکن نہیں رہا۔

انہوں نے مزید کہ اکہ ہیلری جیسے کسی فرد کے ساتھ تعاون کرنا، جو اپنے بزدلانہ موقف کے لیے جانی جاتی ہے او غزہ میں نسل کشی کی سرگرم حمایت کر رہی ہے، دونوں کو بے نقاب کررہا ہے۔

اسکرین گریب

سلمان سکندر نامی صارف نے کہا کہ ملالہ کے ہیلری کلنٹن کے ساتھ میوزیکل بنانے پر لوگ ایسے ناراض اور ’مایوس‘ ہیں کہ جیسے وہ ایک انقلابی، سامراج مخالف اور سرمایہ دارانہ مخالف تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملالہ اپنی تمام جنگوں، اور جعلی ہیروز اور انسانی حقوق کے بارے میں منافقت کے ساتھ سامراجیت کی علامت ہے۔

اسکرین گریب

زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ پہلے وہ ملالہ یوسفزئی کے حامی تھے اور لوگوں سے ان کے حق میں بحث کیا کرتے تھے لیکن اب ان کا دفاع نہیں کر سکتے۔

Related Posts