فضل الرحمان کے لچک دکھانے کے بعد عثمان ڈار آزادی مارچ تھمنے کے لیے پُر امید

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فضل الرحمان کے لچک دکھانے کے بعد عثمان ڈار آزادی مارچ تھمنے کے لیے پُر امید
فضل الرحمان کے لچک دکھانے کے بعد عثمان ڈار آزادی مارچ تھمنے کے لیے پُر امید

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی عثمان ڈار نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ پر لچک دکھائی ہے جس کے بعد ہم پر امید ہیں کہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہوگا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ انتشار نہ ہو اور صورتحال جلد معمول پر آجائے جبکہ مولانا کو بھی اندازہ ہوگیا ہے کہ ان کے مطالبات درست نہیں۔

معاونِ خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے استعفے کا مطالبہ آئینِ پاکستان کے خلاف ہے جس کی کسی بھی طرح حمایت نہیں کی جاسکتی۔

عثمان ڈار نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو مذاکرات کی میز پر حکومت کے ساتھ بیٹھ کر معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنا ہوں گے۔ امید کرتے ہیں کہ رہبر کمیٹی اور حکومتی کمیٹی کسی حتمی حل پر جلد پہنچیں گی جس کے بعد شرکائے دھرنا بھی اپنے اپنے گھروں کو جاسکیں گے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ مولانا شش و پنج میں مبتلا ہیں کہ آگے کیا کیا جائے؟ جبکہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کی طرف سے ہم سے کوئی اشتعال انگیز بات نہیں کی گئی۔

آزادی مارچ پر حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ اسلام آباد میں حکومت مخالف مارچ لے کر جانے والے مولانا فضل الرحمان کے لیے احتجاج کو جاری رکھنا ایک مشکل مرحلہ ہے۔

مزید پڑھیں: رہبر کمیٹی نے ہم سے کوئی اشتعال انگیز بات نہیں کی۔ اسد عمر کی وضاحت

Related Posts