ترکی کامتحدہ عرب امارات کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل کرنیکا عندیہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Turkey may suspend diplomatic ties with UAE: Erdogan

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

استنبول: ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ اسرائیل اور خلیجی ریاست کے مابین سنگین معاہدے کے بعد ترکی ملک متحدہ عرب امارات کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل کرسکتا ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ ہم فلسطین کاز کو فراموش نہیں کرسکتے ،میں نے اپنے وزیر خارجہ کو ضروری ہدایات دیدی ہیں،ہم یا تو سفارتی تعلقات معطل کر سکتے ہیں یا اپنے سفیر کو واپس بلا سکتے ہیں ۔

صدر نے کہا کہ سعودی عرب بھی خطے میں غلط اقدامات کررہا ہے ،انہوں نے اسرائیل اور یونان کے ساتھ تعاون کرنے پر مصر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

امریکا کی جانب سے اعلان کردہ اس معاہدے میں اسرائیل نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عوض مغربی کنارے کے کچھ حصوں کی بندش کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

فلسطینی اتھارٹی نے جمعرات کو اس معاہدے پر احتجاج کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات میں اپنے سفیر کوفوری واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔

جمعہ کو ترک صدر کے ترجمان نے ایک ٹویٹ کیاتھا کہ تاریخ ان لوگوں کو فراموش نہیں کرے گی جو فلسطینی عوام کے ساتھ غداری کرتے ہیں اور فلسطینی کاز کو بیچ دیتے ہیں۔ترکی فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔

اس سے قبل ترکی کی وزارت خارجہ نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے معاہدے کو فلسطینی کازکے ساتھ منافقانہ غداری قرار دیا تھا۔متحدہ عرب امارات اور ترکی کے مابین تعلقات ایک طویل عرصے سے تناؤ کا شکار ہیں اور خاص طور پر لیبیا کے تنازعہ پر زیادہ کشیدگی پیدا ہوئی۔

مزید پڑھیں :ترکی اور ایران کی متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات بحالی کی مذمت

متحدہ عرب امارات تیسرا عرب ملک ہوگا جو 1979 میں مصر اور 1994 میں اردن کے بعد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرے گا۔

Related Posts