سندھ میں ایف پی آر ڈبلیو، مہذب کام کے فروغ کیلئے سہ فریقی ٹاسک فورس کی تشکیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Ijaz Ahmed Mehesar

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:سیکریٹری لائیو اسٹاک و فشریزسندھ اعجاز احمد مہیسرنے کہا ہے کہ زرعی معیشت میں لیبر اسٹینڈرز کی تعمیل میں فرق کو پورا کرنے کے لیے ذہنیت کی تبدیلی ضروری ہے خاص کر جب مزدوروں کے بنیادی حقوق اور مہذب کام کے نفاذ کی بات کی جائے۔

یہ بات انہوں نے ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) کی جانب سے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے اشتراک سے سوشل ڈائیلاگ پلیٹ فارم کے قیام کے لیے حیدرآباد میں ایف پی آر ڈبلیو اور مہذب کام کو فروغ دینے سے متعلق مشاورتی اجلاس میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس سے آئی ایل او کنٹری ڈائریکٹر انگریڈ کرسٹینسن، ڈائریکٹر ای ایف پی بورڈ سید نذر علی، مشیر ای ایف پی فصیح الکریم صدیقی، آئی ایل او کے پروجیکٹ کوآرڈینیٹر اعجاز احمد، پی ڈبلیو ایف سندھ کے صدر حاجی غلام اصغر کمبر، سابق جوائنٹ ڈائریکٹر لیبر غلام نبی میمن، پروجیکٹ کنسلٹنٹ نزہت جہاں، مہر لینڈ لارڈز ایسوسی ایشن کے صدر قاضی واجد، ڈپٹی ڈائریکٹر لیبر حیدرآباد ومیر پور خاص ریجن صمد سومرو اور مزدور رہنما محبوب قریشی نے بھی خطاب کیا۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی کنٹری ڈائریکٹر انگریڈ کرسٹینسن نے کہا کہ کپاس کی کاشت کرنے والی برادری میں ایف پی آرڈبلیو کو فروغ دینے، جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کے خلاف لڑنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کی وابستگی انتہائی قابل تعریف ہے بالخصوص چائلڈ لیبر اور جبری مشقت کے خلاف مہم میں تمام اسٹیک ہولڈرز کا اہم کردار ہے۔انہوں نے بچوں کوکام کے مقام سے دور رکھنے اور تعلیم کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ وہ بہتر شہری بن سکیں۔

قبل ازیں ڈائریکٹر ای ایف پی بورڈ سید نذر علی نے مشاورتی اجلاس میں شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ سازگار ماحول پیدا کرنے میں مثبت کردار ادا کریں گے۔پاکستان ورکرز فیڈریشن (پی ڈبلیو ایف) سندھ کے صدر حاجی غلام اصغر کمبر نے ایف پی آر ڈبلیو کو فروغ دینے باالخصوص زیریں سندھ میں کاٹن گروئنگ کمیونٹی میں کپاس کی سپلائی چین کے حوالے سے مہذب کام کے لیے سوشل پلیٹ فارم کے قیام میں ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کی کوششوں سے مکمل یکجہتی کی یقین دہانی کرائی۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے پروجیکٹ کوآرڈینیٹر اعجاز احمد نے ایف پی آر ڈبلیو اور مہذب کام کے ایجنڈے کو فروغ دینے میں آئی ایل او کے کردار اور اسٹرکچرکی وضاحت کی اور امید ظاہر کی کہ شرکاء کو اجلاس میں سیکھنے کا ایک بڑا موقع میسرآیا ہوگا۔

سابق جوائنٹ ڈائریکٹر لیبر اور لیبر ایکسپرٹ کنسلٹنٹ غلام نبی میمن نے سوشل ڈائیلاگ پلیٹ فارم کی ضرورت اور اہمیت کے بارے میں تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بدلتے عالمی کام کرنے کے ماحول کے تناظر میں ایف پی آر ڈبلیو کے اصول کیوں اہم ہیں۔

انہوں نے استحکام کے لیے ایک مضبوط اوزار کے طور پر سوشل ڈائیلاگ کی ضرورت پر زور دیا۔پروجیکٹ کنسلٹنٹ نزہت جہاں نے گروپ مباحثے کی سربراہی کرتے ہوئے کپاس کی کاشت کی صنعت کو درپیش مسائل اور چیلنجز کے ساتھ کپاس کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے سفارشات اور مفید مشوروں کا تبادلہ کیا۔

مزید پڑھیں:حکومت بجلی کی قیمت میں5.65روپے فی یونٹ اضافے کیلئے صدارتی آرڈیننس لانے کیلئے تیار

مشیر ای ایف پی فصیح الکریم صدیقی نے آجروں، ورکرز اور حکومت کے نمائندوں پر مشتمل سہ فریقی ٹاسک فورس کے قیام کی تجویز پیش کی۔ٹاسک فورس کا قیام ایف پی آر ڈبلیو اور مہذب کام کو فروغ دینے اور کاٹن گروئنگ کمیونٹی خصوصاً زیریں سندھ میں استحکام کے لیے سوشل ڈائیلاگ کو جاری رکھنے کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔شرکاء نے ٹاسک فورس کی توثیق کرتے ہوئے آجروں، ورکرز اور حکومت کے مابین ٹاسک فورس کی سربراہی کو چھ ماہ کی بنیادوں پر تبدیل کرنے پراتفاق کیا۔

مہر لینڈ لارڈز ایسوسی ایشن کے صدر قاضی واجد کو پہلے 6 ماہ کے لیے ٹاسک فورس کا چیئرمین منتخب کیا گیا اور سہ ماہی بنیاد پر ایک بار ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔اجلاس کے اختتام پر قاضی واجد نے صوبہ سندھ میں 4 بڑی لینڈ لارڈ ایسوسی ایشن کی تشکیل کا بھی اعلان کیا۔

Related Posts