دو بیٹیوں کی کفالت، گھر کا کرایہ، بیوہ خاتون نے عزم و ہمت کی مثال قائم کردی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دو بیٹیوں کی کفالت، گھر کا کرایہ، بیوہ خاتون نے عزم و ہمت کی مثال قائم کردی
دو بیٹیوں کی کفالت، گھر کا کرایہ، بیوہ خاتون نے عزم و ہمت کی مثال قائم کردی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:سیکٹر ایف الیون کچی آبادی کی رہائشی بیوہ خاتون شازیہ بی بی نے عزم و ہمت کی مثال قائم کردی، بیوہ خاتون نے کبھی کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلایا، محنت کرکے اپنی دوسالہ بچی عائزہ فاطمہ کو پال رہی ہے۔

محنت کش خاتون کے گھر میں خستہ حال ایک کمرہ ہے، جس کا دروازہ بھی ٹوٹا ہوا ہے، جبکہ گھر کا کرایہ 11000دے رہی ہے، گھر میں چاروں طرف غربت کے ڈیرے ہیں۔

ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فوزیہ بی بی نے بتایا کہ ایک سال قبل میرا خاوند ہارٹ اٹیک کے باعث فوت ہو گیا تھا،میرے خاوند کے رشتہ داروں نے میری بالکل مدد نہیں کی،نہ ہی میری تین بہنوں نے میری مدد کی۔

خاوند کی وفات کے بعد میں نے لوگوں کے گھروں میں کام کاج شروع کر دیا،گزر بسر ہونے لگا، ایک دن میں کام کر رہی تھی تو میری بیٹی رو رہی تھی،میری مالکن نے مجھے کہا کہ تم کام کرو بچی کو رونے دو،تو میں نے اسی وقت کام چھوڑ دیا،کیونکہ میری کل کائنات میری بیٹی ہے۔

میں نے کباڑ خانے سے پاپ کارن بنانے والی مشین خریدی اس کو ٹھیک کرایا اور پاپ کارن بنا کر دو پہر دو بجے اسلام آباد سینٹورس مال کے سامنے جا کر فروخت کرتی ہوں، اس دوران میری بیٹی ہمسایوں کے گھر رہتی ہے۔

مارکیٹ میں پاپ کارن فروخت کرنے جاتی ہوں تو مجھے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،ایک دفعہ پولیس نے مجھے پکڑ لیا،ساری رات جیل میں رکھا اور پھر علاقے کے ایک معزز آدمی نے 6000 دے کر مجھے چھڑوایا۔

میں نہ تو کسی سے بھیک مانگتی ہوں نہ ہی کسی کے سامنے ہاتھ پھیلاتی ہوں،میرا خواب ہے میں جب پاپ کارن فروخت کرنے جاتی ہو تو راستے میں ایک اسکول ہے، میری خواہش ہے کہ اس سکول میں میری بچی تعلیم حاصل کرے۔

میں روزانہ کی بنیاد پر ایک ہزار روپے کما لیتی ہوں،اس میں آنے جانے کا کرایہ بھی لگ جاتا ہے،کچھ پیسے بچا کر گھر کا کرایہ اور بجلی کا بل ادا کرتی ہوں،آجکل پاپ کارن بنانے والی مشین خراب ہوگئی ہے جب ٹھیک ہو جائے گی تو دوبارہ کام شروع کر دوں گی۔

میری کوئی بڑی خواہش نہیں مجھے اگر کوئی اللہ کا بندہ چھوٹا سا گھر لے کر دے دے، اور ایک کریانہ سٹور ڈال دیں تو میں باعزت طریقے سے اپنا اور اپنی بیٹی کا پیٹ پال سکتی ہوں،میں ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتی ہوں،بس ایک ہی خواہش ہے کہ بیٹیاں اچھی تعلیم حاصل کریں اور بڑی ہو کر قوم کی خدمت کریں۔

Related Posts