حادثات میں قیمتی جانوں کا ضیاع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سڑک پر ڈرائیونگ کے دوران حادثات ایک سنگین مسئلہ ہے جس پر دنیا کے ہر ملک میں توجہ دی جانی چاہیے اور بدقسمتی سے، سڑک کی حفاظت کے خدشات کے حوالے سے پاکستان کی صورتحال خاصی مخدوش ہے۔

مثلاً 22 کروڑ سے زیادہ آبادی کے ساتھ پاکستان میں سڑکوں کا ایک وسیع نیٹ ورک ہے جو شہروں اور قصبوں کو ملاتا ہے۔ تاہم ٹریفک میں اضافے کے ساتھ ملک میں حادثات ایک بڑا مسئلہ بن چکے ہیں۔

سب سے پہلے، ہمیں پاکستان میں سڑک کے حادثات کے بارے میں درج ذیل حقائق اور اعداد و شمار جاننے اور یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ ہماری معیشت پر کیا اثر ڈال رہے ہیں:

 جدید نقل و حمل کے نظام میں سڑک حادثات بڑی تعداد میں ہلاکتوں اور زخمیوں کے لیے ذمہ دار ہیں۔ دنیا بھر میں سڑک حادثات کی وجہ سے اموات کی شرح ناقابل قبول حد تک زیادہ ہے، جس میں ہر سال 1.35 ملین اموات ہوتی ہیں۔

 سڑک حادثات تمام عمر گروپوں میں اموات کی آٹھویں بڑی وجہ بن چکے ہیں۔  پسماندہ اور اوسط آمدنی والے ممالک میں زیادہ آمدنی والے ممالک کے مقابلے سڑک حادثات کی شرح زیادہ ہے۔ 

پاکستان میں سڑک حادثات اموات اور زخمی ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہیں، اور روڈ ٹرانسپورٹ کلچر میں حفاظت پر مبنی نظام کا فقدان ہے۔ ڈرائیونگ کی تربیت کا فقدان اور لائسنس کے بغیر ڈرائیونگ پاکستانی ڈرائیوروں میں سڑک حادثات کی اہم پیش گو ہیں۔ 

عالمی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق سڑک حادثات کی قیمت کسی ملک کی جی ڈی پی کا تقریباً 1-3 فیصد ہے۔ سڑک حادثات میں ملوث اہم عوامل سڑک، گاڑی، اور اس کا ڈرائیور ہوا کرتے ہیں۔  جارحانہ ڈرائیونگ، غیر تربیت یافتہ ڈرائیور، نیند کی حالت میں گاڑی چلانا یا دورانِ ڈرائیونگ سو جانا، کسی اور کام میں مصروف ڈرائیونگ، موسمی حالات، جغرافیائی حالات اور سڑک کی پسماندہ تعمیری حالت حادثات کی وجہ بنتی ہے۔

پاکستان میں حادثاتی اموات کی تخمینہ شرح 14.2 فی 100,000 آبادی ہے، جسے تشویشناک سمجھا جاتا ہے۔اعدادوشمار کے  مطابق  10سالوں (2008-2018) میں پاکستان بھر میں 93,350 ریکارڈ شدہ سڑک حادثات میں تقریباً 48,828 افراد جاں بحق ہوئے۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں سڑک حادثات کے باعث اموات اور زخمیوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہوتا ہے۔ یہ حادثات نہ صرف ملوث افراد کو متاثر کرتے ہیں بلکہ ان کے خاندان اور مجموعی طور پر معاشرہ بھی متاثر ہوتا ہے۔ سڑک حادثات کی معاشی قیمت بھی خاصی ہے جس سے ہر سال اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔

پاکستان میں حادثات کی بڑی تعداد کی ایک بڑی وجہ سڑکوں کی خراب حالت ہے۔ بہت سی سڑکوں کو مرمت کی ضرورت ہے، اور ڈرائیورز کو ممکنہ خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے اکثر کوئی رکاوٹیں یا انتباہی نشانات نہیں ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈرائیور اکثر ٹریفک قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے لاپرواہی سے گاڑی چلاتے ہیں جس سے حادثات رونما ہوتے ہیں۔

حادثات کی زیادہ تعداد میں ایک اور اہم عنصر ڈرائیور کی مناسب تعلیم اور تربیت کا فقدان ہے۔ پاکستان میں بہت سے ڈرائیوروں کے پاس درست ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہے، اور یہاں تک کہ جو لوگ ایسا کرتے ہیں، وہ اکثر ٹریفک کے قواعد و ضوابط کا مناسب علم نہیں رکھتے۔ تعلیم اور تربیت کی اس کمی کے نتیجے میں ڈرائیور سڑک پر خطرناک فیصلے کر سکتے ہیں۔

ضروری ہے کہ ٹریفک حادثات سے بچاؤ کیلئے روڈ سیفٹی کی تمام تر تدابیر اختیار کی جائیں، ٹریفک کے قوانین کے متعلق آگہی پروگرام زیادہ سے زیادہ ہوں اور ڈرائیور حضرات کے علاوہ عوام الناس کو بھی سڑک پر گاڑی میں یا پیدل چلنے کے حوالے سے ضروری معلومات ہونی چاہئیں۔

Related Posts