شادی ہالوں کی بندش سے معیشت متاثر، ہزاروں افراد بیروزگار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Marriage Hall karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پاکستانی شادیوں پر ماہانہ10کھرب 40 ارب روپے خرچ کرتے ہیں، شادی ہالوں کی بندش اور محدود پیمانے پر شادیاں ہونے سے سرمایہ کاری پر خاطر خواہ اثر پڑا ہے۔ جبکہ ہزاروں افراد بیروزگار ہوچکے ہیں۔

پاکستانی اوسطاََ 20 لاکھ روپے ایک شادی پر خرچ کرتے ہیں۔شادی ہال بند ہونے سے لاکھوں افراد بے روزگار بھی ہوگئے ہیں، اوسطاََ 15 ہزار گھر یومیہ بسنے سے رکے ہوئے ہیں۔ایک سال میں 54 لاکھ گھر بسنے سے رک گئے ہیں۔

ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں بھی کراچی کے شادی ہالوں سے وابسطہ 45ہزار افراد کی بے روزگاری کے خاتمے کا فیصلہ نہ ہو سکا۔ این سی او سی نے یکم مئی سے شادی حال کھولنے کا اعلان کردیا مگر سندھ حکومت نے اس مسئلے کو سنجیدہ نہیں لیا اور پابندی کا تاحال برقرار ہے۔

شادی ہال ایسوسی ایشن نے سندھ حکومت کی جانب سے شادی پر پابندی کے خاتمے کا فیصلہ نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر شادی پر پابندی کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

شادی ہال ایسوسی ایشن کے سربراہ رانا ریئس احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان بھر میں 14 ہزار شادی ہال موجود ہیں جہاں ایک شادی ہال میں اوسطاََ10 شادیاں ماہانہ ہوتی ہیں، ملک بھر کے شادی ہالوں میں ایک لاکھ 40 ہزار ماہانہ شادیاں منعقد ہوتی ہیں۔ان شادی ہالوں کی بندش سے جہاں شادیاں رکی ہوئی ہیں وہیں 14 ہزار شادی ہالوں سے وابسطہ 10 ملین افراد ڈیڑھ سال سے بے روز گار ہیں۔

چند ماہ کے لیے شادی حال ایس او پیز کے تحت کھلے تھے، مگر 50 فیصد مہمانوں کو بلانے کی اجازت تھی، اسی طرح آدھے ملازمین بھی بے روزگار ہی رہے، کراچی میں بڑی تعداد میں شادی ہال کی جگہ کرائے پر لی جاتی ہے جہاں 2 لاکھ سے 55 لاکھ ماہانہ کرایا ادا کیا جاتا ہے۔

ہال میں شادیاں ہوں یا نہ ہوں کرایہ ہر ماہ مکمل ادا کرنا ہوتا ہے، اسی طرح جو ملازمین مستقل ہیں ان کی تنخواہیں بھی شادی ہال مالکان کو ادا کرنا ہوتی ہیں۔ شادی ہال مالکان کے مطابق ایک ملام کی یومیہ اجرت ایک ہزار اداکرتے ہیں۔

شادی ہال میں شادی کرنے کا معاوضہ ایک لاکھ روپے اوسط ہے، یعنی 50 ہزار سے 5 لاکھ روپے شادی ہال یا بینکوئٹ والے وصول کرتے ہیں، جیسا مقام اور جتنی جگہ و سہولیات اتنی ہی فیس وصول کی جاتی ہے۔

ایک شادی میں 50 کے لگ بھگ شعبہ جات شامل ہوتے ہین جن مین جہیز کے لیے فرنیچر، کپڑے وغیرہ، الیکٹرونکس اشیاء، ہار پھول والے، بینڈ وڈھول والے، کنوینس کے لیے بسیں، ٹیکسی، رکشہ،کوچز، کھانے بنانے والے پکوان سینٹرز، گھروں کی تزئن و آرائش اور رنگ و روغن کرنے سے وابسطہ مزدور و کاریگر اور اشیاء فروخت کرنے والے اور آخر مین شادی ہال کے اخراجات وغیرہ شامل ہیں۔

ان سب پر ایک خاندان اوسطاََ 20 لاکھ روپے خرچ کرتا ہے،پاکستان کے شہری 28 کروڑ روپے یومیہ شادیوں پر خرچ کرتے ہیں۔14 ہزار شادی ہال ہیں جبکہ شادی ہالوں کے علاوہ گھروں کے باہر یا میدانوں مین ٹینٹ لگا کر بھی انتظامات کیے جاتے ہیں،تاہم ایسے انتظامات کی تعداد بہت کم ہے۔

Related Posts