مارکیٹ کمیٹی نے برقی کنکشن کے نام پر سبزی منڈی میں تاجروں سے 8 کروڑ لوٹ لیے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں سندھ حکومت کی کمیٹی نے برقی کنکشن کے نام پر تاجروں سے 8 کروڑ لوٹ لیے
کراچی میں سندھ حکومت کی کمیٹی نے برقی کنکشن کے نام پر تاجروں سے 8 کروڑ لوٹ لیے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی میں تھوک نرخ پر پھل اور سبزی کی خریدوفروخت کے مراکز نیو سبزی منڈی میں گزشتہ 17 سال سے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ سبزی منڈی انتظامیہ (مارکیٹ کمیٹی سندھ) برقی کنکشن کے نام پر مبینہ طور پر  تاجروں کے 8 کروڑ روپے کھا گئی۔

تفصیلات کے مطابق تاجروں سے رقوم تو وصول کی گئیں لیکن مارکیٹ میں کچرا اٹھانے اور سیوریج کا مناسب انتظام نہیں۔ جگہ جگہ گٹر اُبل رہے ہیں۔بارش کے باعث منڈی کا بڑا حصہ تالاب کی شکل اختیار کرچکا ہے جبکہ سبزی منڈی سے کروڑوں کا لین دین ہوتا ہے اور وزارتِ خوراک کی مارکیٹ کمیٹی منڈی میں سہولیات کی ذمہ دار ہے۔

مبینہ بدعنوانی کے باعث کراچی سبزی منڈی میں بجلی، پانی اور گیس میسر نہیں۔ تاجروں نے تمام تر بد انتظامی کا ذمہ دار مارکیٹ کمیٹی حکومتِ سندھ کو قرار دے دیا جبکہ اس حوالے سے باخبر ذرائع نے بھی تاجروں کے مؤقف کی تصدیق کی ہے۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی مارکیٹ کمیٹی نے 2002ء سے 2007ء تک ایک میٹر کے 15 ہزار روپے وصول کیے۔ سبزی منڈی میں 4 ہزار سے زائد دکانیں ہیں جن سے مارکیٹ کمیٹی نے کم از کم 10 کروڑ وصول کرکے 2008ء میں 1 کروڑ 56 لاکھ 78 ہزار کا چالان کے الیکٹرک میں جمع کرایا جس کے تحت 2 ہزار 200 میٹر لگنے تھے۔

کے الیکٹرک کے میٹر لگوانے کی بجائے مارکیٹ کمیٹی نے بدعنوانی کی انتہا کرتے ہوئے آج تک سبزی منڈی میں بجلی کا مسئلہ حل نہیں کیا اور پوری منڈی کنڈے پر چلائی جاتی رہی۔ 3 سال قبل کے الیکٹرک نے کنڈے بند کردئیے ج کے بعد سے آج تک بجلی بند ہے اور تاجر مسلسل نقصانات برداشت کر رہے ہیں۔

آج بھی مارکیٹ کمیٹی بجلی کے ساتھ ساتھ پانی، گیس، صفائی اور امن امان کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہے۔ سندھ حکومت تاجروں کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی۔ مارکیٹ کمیٹی میں من پسند افسران تعینات ہیں جو کھل کر بدعنوانی میں ملوث ہیں۔

منڈی میں گندگی، پانی کی عدم فراہمی اور کچرے کے باعث عوام یہاں کا رخ نہیں کرتے۔ ہر وقت منڈی سے تعفن اٹھتا رہتا ہے جو بیماریوں کا باعث بن رہا ہے۔ صدر کراچی ویجیٹیل ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن محمد عظیم خان کا کہنا ہے کہ اگر اب مارکیٹ کمیٹی اور سندھ حکومت سنجیدہ نہ ہوئی اور مسائل حل نہ ہوئے تو سخت احتجاج کریں گے۔

ویجیٹیبل ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ اگر ہمارے احتجاج سے منڈی بند ہوگئی، کاروبار ٹھپ ہوا اور شہری سبزیوں اور پھلوں سے محروم ہو گئے تو اس کی ذمہ دار حکومتِ سندھ اور اس کی مارکیٹ کمیٹی ہوگی۔ 

Related Posts