جامعہ این ای ڈی میں کشمیر کو دَرپیش چیلنجز کے موضوع پر سیمینار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: ہر برس یومِ یکجہتی کشمیر منانے کا مقصد عالمی اداروں کی توجہ نہتے کشمیریوں پر ہونے والے بھارتی مظالم کی جانب مبذول کروانا ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ تحریک آزادئ کشمیر اپنے منطقی انجام کو جلد پہنچے۔

اِن خیالات کا اظہار جامعہ این ای ڈی کے یونی ورسٹی ایڈوانسمنٹ اینڈ فنانشل اسسٹنس کے زیرِاہتمام کشمیر کو دَرپیش چیلنجز کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں نگران وزیرِ قانون، مذہبی اُمور و انسانی حقوق محمد عمر سومرو نے کیا۔

سیمینار کی صدارت شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی نے کی۔ مقررین میں سابقہ سیکریٹری دفاع لیفٹیٹنٹ جزل(ر) نعیم خالد لودھی، ماہر تجزیہ کار/میریٹوریس پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر، ڈین فیکلٹی آف آرکیٹکچر اینڈ مینجمنٹ سائنسز این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر نعمان احمد، ماہر بین الاقوامی اُمور/شعبہ بین الاقوامی تعلقات کراچی یونی ورسٹی کی اُستاد ڈاکٹر نوشین وصی اور قائم مقام ڈائریکٹر یونی ورسٹی ایڈوانسمنٹ اینڈ فنانشل اسسٹنس ڈاکٹر عامر قریشی نے اظہارِ خیال کیا۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیرِ قانون، مذہبی اُمور و انسانی حقوق عمر سومرو کا کہنا تھاکہ ہر برس یومِ یکجہتی کشمیر منانے کا مقصد عالمی اداروں کی توجہ نہتے کشمیریوں پر ہونے والے بھارتی مظالم کی جانب مبذول کروانا ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر اپنے منطقی انجام کو جلد پہنچے۔

ان کامزید کہنا تھا کہ نوجوان ہر ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر اپنے کشمیری بھائیوں کےحق کے لیے آواز بلند کریں۔ سیمینار کی صدارت کرتے ہوۓ شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی کا کہنا تھاکہ اقوام متحدہ، اسلامی سربراہی کانفرنس اور یورپی یونین سمیت نئی دہلی کے دباؤ کے پیشِ نظر عالمی براداری مسئلہ کشمیر سے نظر چُراتی آئی ہے۔

لیکن آخر کب تک ظلم روا رہے گا؟ سیمینار سے خطابت کرتے ہوۓ مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے کشمیر کی اہمیت فقط جغرافیائی اعتبار ہی سے نہیں بلکہ سماجی و ثقافتی لحاظ سے بھی کشمیر، پاکستان کی شہ رگ ہے۔ آرٹیکل35 اے اور 370 پر گفتگو کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارت، کشمیر میں جبر و استبداد سے اپنے ہی آئین کی دھجیاں خود اڑاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ سوشل میڈیا کے ذریعے، دنیا کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی اصل صورتِ حال سے آگاہ ہورہی ہے جوکہ بڑی تبدیلی ہے۔

Related Posts