دھاندلی کے الزامات اور تحقیقات کا مطالبہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان بار کونسل کی سربراہی میں انتخابی ہیرا پھیری کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد کمیشن کا فوری قیام حالات کا اہم تقاضا ہے۔

کمشنر پنڈی کے انکشافات نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے، انتخابی نتائج کے ساتھ بڑے پیمانے پر چھیڑ چھاڑ کے خدشات کو تقویت پہنچائی ہے اور ملک کے انتخابی نظام میں منصفانہ تعامل اور ایمانداری کے حوالے سے سوالات پیدا کیے ہیں۔ شفافیت اور جوابدہی کے لیے پاکستان بار کونسل کا مطالبہ بالکل درست اور بروقت ہے، کیونکہ انتخابی طریقہ کار کے تقدس کی حفاظت سب سے اہم ہے، اور اسے مجروح کرنے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مزاحمت کی جانی چاہیے۔

مزید برآں بار کونسل نے چیف جسٹس پر ہونے والی تنقید کی مذمت کی اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایسی تنقیدیں بلا جواز ہیں اور ہماری عدلیہ کے بنیادی اصولوں کو مجروح کرتی ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ ذاتی فائدے کے لیے قانونی معاملات کو سیاسی رنگ دینے کی کسی بھی کوشش کی سختی سے مذمت کی جانی چاہیے۔

ان ہنگامہ خیز لمحات میں یقینا تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے ضروری ہے کہ وہ انتخابی عمل میں اعتماد کی بحالی کو ترجیح دیں۔ اگرچہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کے چیئرمین کا استعفیٰ ایک مثبت قدم ہے، لیکن یہ محض ابتدائی کارروائی ہوگی۔ عوام کا اعتماد بحال کرنے کے لیے مزید اہم اصلاحات ناگزیر ہیں۔

ECP کی ساکھ کے بارے میں قانونی برادری کی طرف سے ظاہر کیے گئے خدشات کو نظر انداز کرنا آسان نہیں، ان خدشات کو فوری اور فیصلہ کن طور پر دور کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسا نہ کرنے سے جمہوری اداروں پر عوام کا اعتماد مزید کم ہو گا۔ ہم جمہوری اقدار کی اس طرح کی سنگین خلاف ورزیوں پر مطمئن یا لاتعلق رہنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ اب کارروائی کا وقت ہے، اب بھی کارروائی نہ کی گئی تو عوام کا پورے سسٹم پر اعتماد خطرے میں پڑ جائے گا۔

Related Posts