اداروں سے متعلق قانون سازی پر اتفاق رائے ضروری ہے، فواد چوہدری

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

fawad ch
سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنزکو8گھنٹے گیس کی بحالی کے بعدایک بار پھر گیس کی سپلائی معطل

اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ احتساب، الیکشن کمیشن کا نظام اور اداروں سے متعلق قانون سازی پر اتفاق رائے ضروری ہے،قومی اداروں پر نہ ہم سیاست کرسکتے ہیں اور نہ ہی یہ برداشت کرسکتے ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کو موخر کرکے تینوں فورسز کے ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بل قانون کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے دفاع میں جائیگا جس کے بعد یہ بل دوبارہ اس کمیٹی کی سفارشات کے بعد اسمبلی میں آئیگا۔فواد چوہدری کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں نے جس طرح سے یہ یکجہتی دکھائی ہے وہ بڑی خوش آئند ہے اور امید ہے کہ یہ بل کل اتفاق رائے سے پاس ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ فوج پی ٹی آئی کا ادارہ نہیں ہے بلکہ یہ پاکستان کا ادارہ ہے اور یہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا بھی اتنا ہی جتنا جماعت اسلامی اور جے یو آئی، ایم کیو ایم اور باقی سب جماعتوں کا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت اور ن لیگ پر آرمی ایکٹ ترمیم میں پارلیمانی طریقہ کار نظر انداز کرنے کا الزام

انہوں نے کہا کہ قومی اداروں پر نہ ہم سیاست کرسکتے ہیں اور نہ ہی یہ برداشت کرسکتے ہیں، ملک کی یکجہتی یہ برداشت نہیں کرتی کہ ہم ان اداروں پر سیاست کریں۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کے ساتھ اجلاس بہت مثبت رہا اور ہماری پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی بہت مثبت رہا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارا اگلا اتفاق رائے الیکشن کمیشن اراکین کے معاملے پر ہوگا، اگر ان ناموں پر فیصلہ نہ ہوسکا تو نئے نام آئیں گے اور ان پر فیصلہ ہوگا تاہم چیف الیکشن کمشنر اور دیگر اراکین کی تعیناتی اسمبلی سے ہی ہوگی اور یہ تمام جماعتوں میں اس پر بھی اصولی طور پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان اراکین کا تقرر پارلیمان ہی کرے گا اور اس کے لیے عدالت نہیں جانا پڑیگا۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے قانون پر بھی اتفاق رائے ہوگیا ہے اور اس نئے قانون میں اپوزیشن کی بھی رائے لی جائیگی تاہم اہم بات یہ ہے کہ ہم نے اتفاق رائے کا جو راستہ لیا ہے اس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا ہے۔

Related Posts