صحت اور معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے،وزیر اعظم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خطے میں صحت اور معاشی بحران سے نمٹنے اور کورونا ویکسین کی فراہمی کیلئے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے ایشیاء کے مستقبل کے بارے میں منعقدہ کانفرنس میں ورچوئل خطاب میں جمعہ کے روز کہا کہ ہمیں موجودہ حالات سے نکلنے کیلئے اپنی معیشتوںکو کھلارکھنا ہے اورہمیں ملکرفتنوں کا مقابلہ کرنا چاہئے ،

وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک کورونا وائرس پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جاتا ، وبائی مرض معاشرتی انتشار کا سبب بن سکتا ہے اور ایشیاء اور دنیا میں کہیں بھی امن و سلامتی کیلئے خطرہ بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک کہ ہر شخص محفوظ نہیں ہو تاتب تک کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا، ویکسین کی فراہمی اور تقسیم کو فوری طور پر بڑھایا جائے ، قرضے معاف کیے جائیں تاکہ پیداوار میں اضافہ ہوسکے اورترقی پذیر ممالک کومالی اعانت فراہم کی جائے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ کورونا وائرس نے معاشی ،معاشرتی اورصحت کابدترین بحران پیدا کیا ہے ،وبائی امراض کے اثرات کا مقابلہ کرنے اورمعاشی نمو کو بحال کرنے کے لئے کم آمدنی والے ممالک کو مالی امدادامہیا کرنا ضروری ہے اور معاشرتی استحکام کا تحفظ بھی لازمی ہے۔

پائیدار ترقیاتی اہداف کا حصول
وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ایشین اور دیگر ممالک 2030 تک پائیدار ترقیاتی اہداف اور 2050 تک صفر کاربن کے اخراج کے اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں نئے اور پائیدار انفراسٹرکچر یعنی توانائی ، نقل و حمل ، رہائش ، زراعت اور صنعت میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ پائیدار بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لئے کم ترقی یافتہ ممالک کی مدد کی جانی چاہئے۔ وزیر اعظم عمران خان نے پائیدار ترقی اور ماحولیاتی اہداف کو آگے بڑھانے کے لئے سائنس اور ٹیکنالوجی کو متحرک کرنے پر زور دیا۔

افغان امن کیلئے کوششیں
افغانستان کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ غیر ملکی افواج کے ملک سے انخلا کے بعد یہ ضروری ہے کہ افغان فریقین امن عمل کو فروغ دینے کی کوششوں کو دوگنا کردیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو امید ہے کہ تشدد میں تیزی سے کمی آئے گی اور افغان جماعتیں جامع ، وسیع البنیاد اور سیاسی تصفیہ کو محفوظ بنانے کے لئے تعمیری کوششوں کو ترجیح دیں گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت اپنے تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ پرامن اور تعاون پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے لیکن انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنا اور 5 اگست 2019 کو کئے گئے یکطرفہ اقدامات پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔

عمران خان نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال سب کے لئے گہری تشویش کا باعث ہے اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کرے۔

Related Posts