اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے گنے کی سرکاری قیمت کے تعین کے حوالے سے مختلف محرکات کا جائزہ اور صوبوں کو اس حوالے سے عملی اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں زرعی شعبے کا فروغ خصوصاً چھوٹے کسانوں کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔
اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد، قیمتوں کے تعین، کسانوں کی لاگت کو کم کرنے اور انہیں سازگار ماحول فراہم کرنے کے لئے طویل مدتی پالیسی تشکیل دی جائے،کسانوں کے لاگتی اخراجات کو کم کرنے کے لئے پالیسی تشکیل دینے کا عمل ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت گنے کی قیمت کی سرکاری قیمت مقرر کرنے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، ترجمان ندیم افضل چن و دیگر شریک ہوئے ۔
اجلاس میں گنے کی سرکاری قیمت کے تعین کے حوالے سے مختلف محرکات کا جائزہ اور صوبوں کو اس حوالے سے عملی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ وزیر اعظم کو گندم کی قیمت مقرر کرنے کے حوالے سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا جس پر وزیرِ اعظم نے اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں زرعی شعبے کا فروغ خصوصاً چھوٹے کسانوں کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اس کے ساتھ ساتھ حکومت اس بات پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے کہ زرعی اور صنعتی شعبے کی ترقی کو مساوی طور پر یقینی بنایا جائے اور عام آدمی کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
گنے کی سرکاری قیمت مقرر کرنے کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے کہا کہ گنے کی قیمت مقرر کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ گنے کی مقرر کردہ سرکاری قیمت سے جہاں کسانوں کی حوصلہ افزائی ہو وہاں وہ تمام اقدامات کیے جائیں کہ چینی کی قیمت میں استحکام کو بھی یقینی بنایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: افریقہ کی جی ڈی پی آنے والے سالوں میں 29 ٹریلین تک بڑھ جائے گی، رزاق داؤد