ڈر ہے یتیم فلسطینی بچے ہمارے خلاف کل ہتھیار نہ اٹھالیں۔امریکی ترجمان مستعفی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: فرانس 24، جیو)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

واشنگٹن: امریکی ترجمان ہالا رہاریت  نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد کہا ہے کہ ڈر ہے یتیم فلسطینی بچے ہمارے خلاف کل ہتھیار نہ اٹھالیں، میں غزہ جنگ پر امریکا سے مزید نفرت کو ہوا نہیں دینا چاہتی، نہ اس میں خود کو شریک کرنا چاہتی ہوں۔

نجی ٹی وی (جیو نیوز) کے مطابق حال ہی میں امریکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق امریکی ترجمان نے کہا کہ ہم نے 18 سال کے کیرئیر میں پالیسی پر بات کی کہ امریکا کیا غلط کررہا ہے اور کیا ٹھیک، لیکن غزہ تنازعے پر منجمد کردینے والی صورتحال دیکھی، اس لیے اکتوبر سے بات بند کردی۔

سابق امریکی ترجمان نے کہا کہ محکمۂ خارجہ میں ڈر کے مارے غزہ کا ذکر بھی نہیں کیا جاتا، ہمیں اشتعال انگیز نکات پر بات کرنے کا کہا جاتا تھا جن سے فلسطینی یکسر نظر انداز ہوجاتے ہیں، ان کی حالتِ زار کا ذکر نہیں ملتا۔ ایسا کرتی تو لوگ ٹی وی پر جوتا مارتے۔

ہالا رہاریت نے کہا کہ لوگ نہ صرف ٹی وی پر جوتا مارنے بلکہ امریکی پرچم جلانے اور فوج پر راکٹ سے حملہ کرنے کا سوچتے۔ مجھے ڈر ہے یتیم فلسطینی بچے کل ہتھیار اٹھا کر امریکا سے بدلہ لینے کیلئے نہ نکل پڑیں، امریکی پالیسی ایک نسل کو انتقام پر اکساتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک انسان اور ماں کےی طور پر مردہ فلسطینی بچوں کی ویڈیوز اثر نہ کریں، یہ ممکن ہی نہیں ہے۔ فلسطینی بچوں کو مارنے والے بم ہمارے تھے اور یہ افسوسناک تھا لیکن زیادہ المناک یہ رہا کہ ہم نے اسرائیل کو مزید اسلحہ بھیج دیا۔

خیال رہے کہ امریکا نے گزشتہ برس 7اکتوبر سے جاری جنگ میں کھل کر اسرائیل کی حمایت کی ہے جبکہ جنگ کے دوران 35 ہزار کے لگ بھگ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں ہزاروں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔سابق امریکی ترجمان نے کہا کہ امریکا کی پالیسی پاگل پن سے کم نہیں۔

Related Posts