قوم نے عظیم بننا ہے تو نبی ﷺ کی سیرت پر چلنا ہوگا، وزیراعظم عمران خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

imran khan rehmat confrence
imran khan rehmat confrence

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لوگ دنیا میں رول ماڈلز ڈھونڈتے ہیں،ہمارے رول ماڈل نبی اکرمﷺہونے چاہئیں، قوم نے عظیم بننا ہے تو نبی ﷺ کی سیرت پر چلنا ہوگا،نوجوان حضور اکرمﷺکو اپنے لیے مشعل راہ بنائیں۔

جشن عید میلاد النبی ﷺ پر رحمت اللعالمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان کاکہناتھا کہ بیورو کریسی اور میڈیا میں طاقت ور لوگ بیٹھے ہیں، این آر او اور رحم کر کے ہم نے معاشرے کا بیڑہ غرق کیا، کرپٹ لوگوں نے میرے نہیں غریبوں کے پیسے چوری کیے، انھیں کیسے معاف کردوں۔

عمران خان نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں مجھ میں رحم نہیں اور مجھے چاہیے کہ جن بدعنوانوں نے ملک کو قرضوں میں ڈبو کر کنگال کردیا انہیں معاف کردوں،رحم کمزور اور غریب طبقے کے لیے ہوتا ہے، بڑے ڈاکوؤں پر رحم نہیں ہوتا، آپ ﷺ نے بھی کرپٹ لوگوں کو عبرت ناک سزائیں دیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لوگ دنیا میں رول ماڈلز ڈھونڈتے ہیں، اسکول میں مجھے کبھی نہیں سکھایا گیا کہ ہمارے رول ماڈل نبی اکرمﷺ ہونے چاہئیں، ہماری تعلیم ہمیں نبی اکرمﷺ کی طرف نہیں لے کر گئیں، اسکول میں کوئی اور رول ماڈل تھے، فلمی اداکاروں، گلوکاروں اور کھلاڑیوں کو رول ماڈل سمجھا جاتا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ مجھے والدین نے سب سے اچھے اسکول میں بھیجا تاہم وہاں کبھی نہیں سکھایا گیا کہ ہمارے رول ماڈل نبی اکرمﷺ ہونے چاہئیں،اسکول میں ہماری تعلیم ہمیں نبی اکرمﷺ کی طرف نہیں لے کر گئیں،قوم نے عظیم بننا ہے تو نبی ﷺ کی سیرت پر چلنا ہوگا،نوجوان حضور اکرمﷺکو اپنے لیے مشعل راہ بنائیں۔

مزید پڑھیں: عیدمیلادالنبی ﷺ ملک بھرمیں عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے

عمران خان نے کہا کہ الیکشن سے پہلے مدینہ کی ریاست بات اس لیے نہیں کی کہ لوگ کہتے ووٹ مانگنے کے لیے یہ باتیں کر رہا ہوں، اس لیے الیکشن جیتنے کے بعد مدینہ کی ریاست کی بات کی۔

انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ پر زور دینا میری زندگی کا تجربہ ہے حالانکہ میں نے اپنی زندگی مغرب میں کرکٹ کھیلتے ہوئے گزاری، والدصاحب زبردستی جمعہ کی نماز پڑھنے لے جاتے تھے،میں والد صاحب کی عزت کی وجہ سے عید اور جمعے کی نماز کے لیے ساتھ جاتا تھا، میرا سچ پر پہنچنا زندگی کے سفر کا نچوڑ ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا مسلمانوں نے قتل عام نہیں کیا اپنے کردار سے تہذیب کو تبدیل کیا، پیسہ بنانا مشن نہیں، پیسے سے انسانوں کی زندگی بہتر بنانا مشن ہونا چاہیے، انصاف کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا،انڈونیشیا اور ملائیشیا کےلوگ مسلمانوں کا اخلاق دیکھ کر مسلمان ہوئے، سچے انسان کی ہمیشہ عزت اور احترام ہوتا ہے اور نبی اکرمﷺنے ہمیشہ سچ بولنے کی تلقین کی۔

انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ جیسے جیسے مجھے موقع ملے گا میں مدینہ کی ریاست کے اصول ملک میں لاتا رہوں گا، ریاست مدینہ کی بنیاد پرصدیوں تک مسلمان دنیا پر چھائے رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ زندگی کا مقصد پیسہ کو بنانے سے انسان تباہ تباہ ہوجاتا ہے، پیسہ بنانا سب سے بڑی بت پرستی ہے، بڑاانسان اپنی ذات کیلئے زندگی نہیں گزارتا، نبی کریم نے اپنی وراثت میں جائیدادیں نہیں چھوڑیں، زندگی موت،زرق اور عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نےکہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہاں ہے نیا پاکستان اور مدینہ کی ریاست، وہ پہلے دن نہیں بن گئی تھی بلکہ طویل جدوجہد کا نام ہے، میرٹ ختم ہونا سب سے بڑی ناانصافی ہے، میرا کام قوم کو مقروض کرنے والوں کو معاف کرنا نہیں، نبی کریمﷺنےکرپشن کرنے والوں کو عبرت ناک سزائیں دیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ پاکستان اوپر اٹھے گا، ہم نے سچی قوم بننا ہے، ہم خیرات سب سے زیادہ دیتے ہیں لیکن ٹیکس نہیں دیتے، ٹیکس نہیں دیتے تو ملک کیسے چلائیں گے؟جدید ٹیکنالوجی کے دور میں بچوں کو اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانا ضروری ہے۔

Related Posts