اسلام آباد میں اشیا خوردونوش کی قیمتیں آسمان چھونے لگیں، انتظامیہ غائب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

inflation in karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد :لاک ڈاؤن کے دوران منافع خوروں ذخیرہ اندوزوں کی من مانیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں چور بازاری کا راج ہے حکومت کی جانب سے عوام کو کوروناوائرس سے بچانے کے لیے لاک ڈاؤن تو کردیا مگر منافع خوروں سے عوام کو کون بچائے گا ۔

جڑواں شہروں میں ذخیرہ اندوزی کی جارہی ہے منافع خور اشیائے خوردونوش کی مقررکردہ قیمتوں سے زائد وصول کر رہے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ 25کلو آٹے کا تھیلا 1300روپے سے بڑھ کر 1450کر دیا گیا ہے جبکہ چینی کا نرخ 82کلو مقرر ہے اور 85روپے فی کلو فروخت کی جارہی ہے ۔

خود ساختہ کی گئی مہنگائی سے تنگ آکر شہریوں نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو درخواست دی ہے جس میں گراں فروشی کی شکایت کی گئی ہے موٹر سائیکل کی ٹیوب کی قیمت 250سے 280روپے مقرر ہے اب وہی ٹیوب 400میں دی جارہی ہے ۔

سفید چنے 10روپے فی کلو چاول 12روپے فی کلو دال مونگ 20فی کلو دال ماش 7فی کلو زائد قیمتیں وصول کی جارہی ہیں گراں فروشی کی وجہ سے شہری لٹنے لگے ہیں ضلعی انتظامیہ گراں فروشوں کے خلاف سخت ایکشن لینے میں ناکام نظر آتی ہے ۔

جب اسی سلسلے میں پی ٹی آئی رہنما این اے 53کے وزیر موصوف علی نواز اعوان سے رابط کیا تو انہوں نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ زخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف کارروائی کرے گی مشکل وقت میں قوم بنیں منافع خوروں اور زخیرہ اندوزوں کی نشاندہی کریں شہر میں موجودہ حالات کے پیش نظر زکوٰۃ کی تقسیم فوری کی جائے تاکہ ضرورت مندوں کی فوری مدد ہو سکے ۔

انتظامیہ کو روزمرہ اشیائ کی دستیابی سرکاری ریٹس پر یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر دی ہے کسی بھی مسئلے پر عوام نشاندہی کریں انتظامیہ ایکشن لے گی لیکن شہری مطمئن نظر نہیں آتے اس کی وجہ یہ ہے کہ ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے گراں فروشوں کے خلاف کیے گئے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

مزید پڑھیں :عوام لاک ڈائون کی پابندی کریں ورنہ کرفیو لگانا پڑے گا، ناصر شاہ

شہریوں کا کہنا ہے اگر یہی صورتحال رہی تو عوام دو وقت کے کھانے کے لئے لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کر دیں گے شہر میں افراتفری پھیلنے کا اندیشہ ہے اس لیے اسلام آباد اور راولپنڈی کی انتظامیہ کو چاہیے کہ منافع خوروں زخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کریں اور روزمرہ کی اشیائ کی مقرر کردہ نرخوں پر دستیابی کو یقینی بنائیں۔

Related Posts