تہران: ایران میں جمعہ سے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف جاری پرتشدد احتجاجی مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 100ہوگئی ہے۔
ایران بھر میں گذشتہ تین روز سے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور حکومت نے ملک بھر میں انٹرنیٹ تک رسائی بند کردی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز کے حوالے سے نئی ہلاکتوں کی اطلاع موصول ہوئی تاہم ایرانی حکام نے ابھی تک صرف تین افراد کی موت کی تصدیق کی ہے جبکہ مختلف رپورٹس کے مطابق احتجاجی مظاہروں کے دوران میں جھڑپوں اور ایرانی سکیورٹی فورسز کے تشدد سے ہلاکتوں کی تعداد اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران قانونی مظاہروں کا احترام کرے،فرانس، جرمنی کی تلقین