بجٹ تقریر، اپوزیشن کا پلے کارڈز اٹھاکر احتجاج، شدید نعرے بازی، واک آؤٹ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Opposition protest during the budget speech in National Assembly

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد :وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ پیش کرنے کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کر دیا۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر حماد اظہر نے بجٹ پیش کیا اس دور ان بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان عوامی مطالبات پر مبنی پلے کارڈز لے کر ایوان میں بیٹھے رہے ۔

اپوزیشن کے پلے کارڈزکے متن کے مطابق ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر کہاں ہیں؟ زراعت برباد، کسان بدحال کیوں؟ ۔ اپوزیشن کے پلے کارڈز پر لکھا تھا کہ کورونا عام فلو نہیں ہے، دھاندلی زدہ حکومت منظور نہیں۔

اپوزیشن اراکین نے بجٹ تقریر کے دوران زبردست احتجاج کرتے ہوئے بجٹ نامنظور کے نعرے لگائے ۔پوزیشن اراکین احتجاج کے دوران حکومتی بینچز پر پہنچے تو اسپیکر نے کہاکہ ایسا مت کریں اپنی نشستوں پر جائیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ فوری طور پر واپس جائیں یہ اچھا نہیں ہے۔بجٹ اجلاس کے دور ان شازیہ مری،آغا رفیع اللہ،کھئیل داس کوہستانی اور دیگر اپوزیشن اراکین حکومی بینچز کی طرف گئے، اپوزیشن اراکین کو حکومتی بینچز کی طرف آتا دیکھ کر وفاقی وزیر مراد سعید نے بھی مکا دکھایا۔

اسپیکر نے کہاکہ ہاؤس کے ڈیکورم کا خیال رکھیں اپنی عزت کا خیال رکھیں۔ پلیز پلیز۔ اسپیکر نے کہاکہ مہربانی کرکے ایسا نہ کریں،اپنی عزت کا خیال رکھیں،۔ احتجاج کے دور ان اپوزیشن نے کہاکہ لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی۔

مزید پڑھیں:72 کھرب 94 ارب کا ٹیکس فری بجٹ قومی اسمبلی میں پیش

ڈونکی راجا کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی ،چینی چوری کی سرکار نہیں چلے گی نہیں چلے گی بعد ازاں اپوزیشن نے غیر اعلامیہ واک آؤٹ کر دیا جس کے بعد اسمبلی ہال میں موجود انتظامیہ نے پلے کارڈ اٹھا لیے۔

Related Posts