چندی گڑھ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل،کسی طالبہ نے خودکشی کی کوشش نہیں کی، بھارتی پولیس

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چندی گڑھ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل،کسی طالبہ نے خودکشی کی کوشش نہیں کی، بھارتی پولیس
چندی گڑھ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل،کسی طالبہ نے خودکشی کی کوشش نہیں کی، بھارتی پولیس

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

چندی گڑھ: بھارتی پولیس نے کہا ہے کہ چندی گڑھ یونیورسٹی ویڈیو لیک کیس میں ملزمہ خاتون طالبہ نے صرف اپنی ہی ویڈیوز ایک دوست کے ساتھ شیئر کیں، جبکہ واقعے کے بعد کسی طالبہ کی جانب سے خودکشی کی کوشش نہیں کی گئی۔

ویڈیو لیک تنازعہ کے بعد، موہالی کے ایس ایس پی وویک سونی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ انہیں خود ملزمہ کا صرف ایک ویڈیو ملا ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ کسی کی جانب سے خودکشی کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے۔

ایس ایس پی موہالی وویک سونی نے کہا کہ ”یہ ایک ویڈیو کا معاملہ ہے جسے ایک طالبہ نے شوٹ کیا اور اسے پھیلایا۔ معاملے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور ملزمہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس واقعے سے متعلق کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب تک ہماری تحقیقات میں، ہمیں پتہ چلا ہے کہ خود ملزمہ کی ایک ویڈیو ہے۔ اس نے کسی اور کی کوئی ویڈیو ریکارڈ نہیں کی ہے۔ موہالی کے ایس پی نے کہا کہ الیکٹرانک آلات اور موبائل فون کو تحویل میں لے لیا گیا ہے اور انہیں فارنسک جانچ کے لیے بھیجا جائے گا۔

بتایا گیا ہے کہ لڑکی نے ایسی 60 ویڈیوز بنائی تھیں، لیکن پولیس کا کہنا تھا کہ انہیں خود ملزم کی صرف ایک ویڈیو ملی اور اس نے صرف ایک ویڈیو بنانے کا اعتراف بھی کیا۔

ویڈیو بنانے والی لڑکی کو وارڈن اور دیگر طالبات نے پکڑ لیا۔ ویڈیو میں وارڈن کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ کافی عرصے سے یہ شرارت کر رہی تھی۔

اس سے قبل یہ الزام لگایا گیا تھا کہ ویڈیو بنانے والی لڑکی نے اسے شملہ کے ایک لڑکے کو بھیجا تھا۔ بتایا گیا کہ شملہ سے تعلق رکھنے والے لڑکے نے متنازعہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلادیں ہیں۔

بتایا گیا کہ جب لڑکیوں کو اس بات کا علم ہوا تو ان میں سے کم از کم 8 نے خودکشی کی کوشش کی۔

لڑکیوں کو اتوار کوتقریباً 2.30 بجے مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔ ایک لڑکی کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ ویڈیو ریکارڈ کرنے والی لڑکی اور سوشل میڈیا پر پھیلانے والے لڑکے دونوں کا تعلق ہماچل پردیش سے ہے۔

مزید پڑھیں:انڈیا میں یونیورسٹی طالبات کی قابل اعتراض ویڈیوز وائرل

چندی گڑھ یونیورسٹی کی طالبات نے الزام لگایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ معاملے کو دبانے کے لیے ان پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ طالبات کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے کالج انتظامیہ سے شکایت کی، لیکن انہوں نے اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی۔

Related Posts