نیٹ فلکس کی فلم’مونیکا، او مائی ڈارلنگ‘میں مونیکا کا قاتل کون تھا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیٹ فلکس کی فلم’مونیکا، او مائی ڈارلنگ‘میں مونیکا کا قاتل کون تھا؟
نیٹ فلکس کی فلم’مونیکا، او مائی ڈارلنگ‘میں مونیکا کا قاتل کون تھا؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نیٹ فلکس کی فلم’مونیکا، او مائی ڈارلنگ‘ ایکشن اور کامیڈی کا ایک بہترین امتزاج ہے جو کہ دیکھنے والوں کو شروع سے لے کر آخر تک اپنے ساتھ جوڑے رکھے گی اور یہی چیز مونیکا، او مائی ڈارلنگ کو ایک منفرد فلم بناتی ہے۔

کہانی

فلم کی کہانی جاپانی مصنف کیگو ہیگاشینو کے ناول “برٹس ہارٹ” سے کافی حد تک مماثلت رکھتی ہے۔ فلم کے اختتام میں راجکمار راؤ زہریلے سانپوں کے جوڑے کے درمیان پھنس جاتا ہے، مگر یہاں پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا وہ زندہ بچ سکے گا؟

پلاٹ

یہ فلم بنیادی طور پر تین دوستوں کے گرد گھومتی ہے، جن کا کردار سکندر کھیر، بگاوتی پیرومل، اور راج کمار راؤ نے اداکیا ہے۔ یہ تینوں دوست ایک ہی دفتر میں کام کرتے ہیں اور اُسی دفتر میں مونیکا نامی ایک خاتون بھی کام کرتی ہے جس کے ساتھ ماضی میں اُن کے تعلقات تھے۔

لیکن حالات اس وقت بدلتے ہیں جب مونیکا انھیں بتاتی ہے کہ وہ ماں بننے والی ہے جس کے لئے وہ انھیں بلیک میل بھی کرتی ہے۔ مونیکا کے بلیک میل کرنے کے بعد وہ تینوں دوست اُسے قتل کرنے کا منصوبہ بناتے ہیں، منصوبے کے مطابق ایک مونیکا کا قتل کریگا، دوسرا لاش کو منزل تک لے کر جائے گا اور تیسرا لاش کو دفن کرے گا۔

سب کچھ اُن کے بنائے گئے منصوبے کے مطابق ہی ہوتا ہے، تاہم اگلے دن وہ مونیکا کو دفتر میں دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں جس کے جسم پر ایک خراش بھی نہیں ہوتی۔ اُس کو صحت مند دیکھنے کے بعد وہ دفنائی گئی لاش کو دیکھتے ہیں تو انھیں یہ پتہ چلتا ہے وہ لاش کسی اور کی ہے اس سب کے بعد وہ ایسا سوچنے لگتے ہیں کہ اِس شخص کو مونیکا نے مارا ہوگا تاہم ، یہاں پر اُن کی سوچ غلط تھی جس کے بارے میں انھیں بعد میں معلوم ہوتا ہے۔

کاسٹ

فلم کے مرکزی کرداروں میں راجکمار راؤ، ہماقریشی، سکندر کھیر اور رادھیکا آپٹے شامل ہیں۔

مونیکا کا قاتل کون تھا؟

تمانگ نامی ایک ملازم کمپنی کے سی ای او کے کہنے پر مونیکا کو قتل کرتا ہے کیونکہ سی ای او ہی بچے کا حقیقی باپ تھا، مونیکا کو شراب کے اندر زہر شامل کرکے قتل کیا جاتا ہے۔

کیا جاینت مرجاتا ہے؟

فلم کے آخر میں جاینت یعنی کے راجکمارراؤ کے قتل کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے،گورو، رراجکمار راؤ کی بہن کا منگیتر تھا جس نے نشی کانت کی آخری رسومات کے بعد ان سانپوں کو اروند (باگوتی پیرومل) اور جاینت(راؤ) کے پاس بھیجا تھا۔ تو یہاں پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ گورو تھا جس نے اپنے گھر میں سانپ رکھے ہوئے تھے۔

ہماری رائے

فلم کا لب لباب یہی ہے کہ یہ ایک دلچسپ فلم ہے، کہانی میں مختلف موڑ ہیں جو کہ دیکھنے والوں کو مسحور کردینگے اور فلم کے ڈائیلاگ اس کی جان ہیں جنہیں سن کر آپ ہنسنے پر مجبور ہوجائینگے۔ مونیکا اومائی ڈارلنگ نیٹ فلکس پر چل رہی ہے۔

Related Posts