مائی لارڈ! یہ بھی ناانصافی ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سپریم کورٹ نے بھٹو ریفرنس کیس کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ سابق وزیر اعظم ذو الفقار علی بھٹو کو قتل کیس میں فیئر ٹرائل کا موقع دیے بغیر پھانسی کی سزا سنائی گئی۔ گویا جناب زیڈ اے بھٹو کی پھانسی پر عمل درآمد کے تقریبا نصف صدی بعد عدالت نے انہیں بے گناہ اور ان کی سزا کو ناجائز قرار دے دیا ہے۔

عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے سے نصف صدی بعد یہ بات تو اب کھل کر واضح ہوگئی کہ سابق وزیر اعظم کو غیر منصفانہ اور غیر شفاف ٹرائل کے ذریعے سزا دے کر تختہ دار پر لٹکا دیا گیا تھا، مگر ظاہر ہے اب اس فیصلے کے اثرات کو زائل نہیں کیا جاسکتا کہ اب پلوں کے نیچے سے تاریخ کا پورا ایک دھارا گزر چکا ہے۔

عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے نے البتہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اس موقف کی تائید کردی ہے کہ بھٹو کا سیاسی قتل کیا گیا تھا۔ گویا سابق وزیر اعظم کو جس کیس میں مجرم قرار دے کر پھانسی دی گئی، میرٹ، قانون اور انصاف کی رو سے یہ فیصلہ اور سزا نہیں بنتی تھی، مگر سیاسی بنیادوں پر جناب بھٹو کو اس کیس میں مجرم قرار دلوا کر راستے سے ہٹا دیا گیا۔

بھٹو قتل کیس کے اصل عوامل کیا تھے اور اس کیس میں ہونے والی سزا کے اثرات و مضمرات ملکی سیاست و سماج میں کیا ظاہر ہوئے، اس بحث سے قطع نظر اس میں دو رائے نہیں کہ اس فیصلے سے سابق مصلوب وزیر اعظم کے خاندان اور ان کی پارٹی کو نصف صدی بعد سہی اور ادھورا ہی سہی، “انصاف” مل گیا ہے۔

مولانا ابوالکلام آزاد نے انگریز مجسٹریٹ کے سامنے اپنی شہرہ آفاق پیشی کے موقع پر اپنے مفصل بیان میں کہا تھا کہ ”تاریخِ عالم کی سب سے بڑی نا انصافیاں میدان جنگ کے بعد عدالت کے ایوانوں میں انجام پاتی ہیں۔“ عدالت عظمیٰ نے اپنے موجودہ فیصلے سے ثابت کیا ہے کہ ملک کے ایک مقبول عوامی منتخب وزیر اعظم کیخلاف قتل کیس میں عدالت کی جانب سے سنگین نا انصافی ہوئی ہے۔

یہ تو محض ایک فیصلہ ہے، حقیقت یہ ہے کہ عدالت اسی طرح اپنے گریبان میں جھانکتی رہی تو ایسے بے شمار فیصلے اور کیسز نظر آئیں گے، جن میں صریح اور کھلی نا انصافی برتی گئی تھی، مگر سوال یہ ہے کہ اس تجربے سے کیا حاصل ہوگا؟ پھر بھی اپنے گریباں میں جھانکنا اچھی بات ہے، مگر اس سے کہیں زیادہ اچھی بات البتہ یہ ہے کہ مسٹر چیف جسٹس لمحہ موجود میں اپنے روبرو موجود زیر التوا کیسز کے ڈھیر پر بھی کچھ نظر کرم فرمالیں، اس التوا اور تاخیر کے ساتھ مائی لارڈ آج بھی آپ کی ناک تلے نا انصافی برتی جا رہی ہے!

Related Posts