کراچی: میٹرک بورڈکراچی کی ناقص حکمت عملی اور سفارشوں کی بنیاد پر امتحانی مراکز بنانے پر توجہ دینے کی وجہ سے امتحانات کے اصل نظام میں کوئی توجہ نہیں دی گئی، جس کی وجہ سے کراچی کے بیشتر امتحانی مراکز میں سائنس گروپ کے پرچے دو گھنٹے کی تاخیر سے امتحانی مراکز پہنچائے گئے۔جب کہ گورنمنٹ اسکول اسلامیہ کتیانہ میمن کھارادر میں جنرل گروپ کااکنامکس کا پرچہ ساڑھے 6بجے تک نہ پہنچ سکا۔
میٹرک بورڈسائنس گروپ کا منعقدپرچہ صبح بروقت امتحانی مراکز نہ پہنچ سکا، جس کی وجہ سے والدین نے شکایات کی اور طلبہ بھی امتحانی مراکز کے باہر موجود رہے، امتحانی عمل تاخیر کا شکار ہونے کی وجہ سے قائم مقام کنٹرولرمحمد شائق نے تاخیر سے شروع کئے جانیو الے پرچوں کو اتنا ہی ٹائم بڑھا کر دیا تاکہ طلبہ و طالبات دو گھنٹوں میں اپنا پرچہ مکمل کریں۔
معلوم ہوا کہ میٹرک بورڈ کے تحت جنرل گروپ کااکنامکس کا پرچہ ڈھائی بجے شروع ہونا تھا، جو گورنمنٹ اسکول اسلامیہ کتیانہ میمن کھارادر میں شام 6 بج کر 45 منٹ پرسینٹر میں پہنچایا گیا، جس کی وجہ سے تاخیر سے پرچہ شروع کیا گیا،اسکول کے باہر دو گھنٹے کھڑے رہنے کے بعد کئی طلبہ گھروں کو واپس چلے گئے۔
سینٹر نمبر 68گورنمنٹ اسکول اسلامیہ کتیانہ میمن کھارادر میں کل طلبہ 375سے زائد ہے، اس حوالے سے سینٹر سپرٹینڈنٹ محمد سعید نے نمائندہ ایم ایم نیوز کو بتایا کہ ہم نے دو بجے سے میٹرک بورڈ رابطہ کرنا شروع کیا مگر ہمارے سینیٹر میں پونے 7بجے پرچہ پہنچایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ امتحانی پرچہ تاخیر سے آنے کی وجہ سے طلبہ نے ہنگامہ آرائی شروع کردی تھی،جس کی وجہ سے یہاں علاقے میں امن و امان کی صورتحال شروع ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے ایس پی، ڈی ایس پی، اور ایس ایچ او صاحبان بھی آگئے، سینٹر سپرٹینڈنٹ نے بتایا کہ اس سینٹر میں سی اسی او امیر بخش ہے جب کہ وہ شام سات بجے تک سینیٹر نہیں آیا بلکہ اس کی جگہ یونس نامی شخص پرچہ لیکر سینٹر پہنچا ہے۔
مزید پڑھیں: میرپورخاص بورڈ میں 20 ہزار طلبہ کا پہلا پرچہ بروقت منعقد کیا گیا