عید کی طویل تعطیلات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عیدالفطر کا تہوار ایک خوشگوار موقع ہے جسے ہم اپنے پیاروں کے ساتھ مناتے ہیں تاہم مسلسل دوسرے سال ہم غیر معمولی حالات میں عید روایتی جوش و خروش کے بجائے مختلف طریقے سے گزاریں گے کیونکہ ابھی بھی کورونا کی تیسری لہر جاری ہے۔

حکومت نے عید کی طویل تعطیلات کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد نقل و حرکت کو محدود کرنا ہے، عام طور پر ہزاروں لوگ عید منانے کے لئے اپنے آبائی علاقوں کا رخ کرتے ہیں یا تفریحی مقامات پر جاتے ہیں تاہم اس بار حکومت نے بین شہر نقل و حمل کو مکمل طور پر بند کردیا ہے ، ریل کی خدمات کو کم کیا ہے اور ایئر لائنز کی تعداد کو بھی کم کردیا ہے۔

عید کے موقع پر تمام سیاحتی مقامات کو بند کردیا گیا ہے اور بہت سے شہروں میں مکمل طور پر لاک ڈاؤن کیا جاسکتاہے، تجارتی مراکز ، بازار اور شاپنگ مالز بند ہونے سے عید کی خریداری بری طرح متاثر ہوئی ہے جبکہ حکومت کاکہنا ہے کہ آئندہ چند ہفتے بہت اہم ہیں اور اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم حفاظتی احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوں۔

دیکھا یہ گیا ہے کہ شہری کورونا کی وباء کو سنجیدہ نہیں لیتے اور ایس او پیز پرعمل کرنے سے قاصر رہتے ہیں جبکہ چھوٹے چھوٹے واقعات اور کوتاہیاں وباء کے پھیلاؤ میں مزید اضافہ کرتی ہیں اور عید کے دوران معمول کی بات کہ لوگ اپنے دوستوں ، خاندان اور قریبی رشتہ داروں سے ملتے ہیں،یہاں تک کہ کورونا کے دوران ہم نے دیکھا ہے کہ کس طرح نجی اجتماعات جیسے سالگرہ ، استقبالیہ اور میوزیکل تقریبات منعقد کی جاتی رہی ہیں۔

یہ ضروری ہے کہ ہم حالات کی سنگینی کو محسوس کریں اور عید اپنے گھروں میں گزاریں،ہم اپنے پیاروں کو فون کرکے عید کی مبارکباد دے سکتے ہیں۔

ہم اپنے ارد گرد کے لوگوں اور یہاں تک کہ ہماری قوم کے لئے ذمہ دار ہیں کہ ملک و قوم کو کورونا کی صورتحال سے نکالنے کیلئے اپنا اپنا کردار ادا کریں۔

Related Posts