کراچی کے ضلع غربی میں لینڈ مافیا کے منظم گروہ پلاٹوں کی بندر بانٹ میں مصروف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی کے ضلع غربی میں لینڈ مافیا کے منظم گروہ پلاٹوں کی بندر بانٹ میں مصروف
کراچی کے ضلع غربی میں لینڈ مافیا کے منظم گروہ پلاٹوں کی بندر بانٹ میں مصروف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی کے ضلع غربی میں سرکاری اور نجی اراضیوں پر لینڈ مافیا کے کئی منظم گروہ قبضے کر کے پلاٹوں کی بند بانٹ میں مصروف ہیں، ان میں سے بیشتر لینڈ مافیا کے کارندوں کے خلاف مقدمات بھی درج ہیں۔

ذرائع کے مطابق معصوم شہریوں کے پلاٹوں پر قبضے کر کے جعلی دستاویزات کی بنیاد پر کروڑوں کی وصولی جاری ہے۔سرکاری مشینری، متعلقہ افسران اور ضلعی انتظامیہ سیاسی آشیر باد کے ساتھ لینڈ مافیا کی سرپرستی کر کے لاکھوں روپے مبینہ حصہ بھی وصول کر رہے ہیں۔

سرکاری و علاقائی ذرائع نے ایم ایم نیوز کو انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ لینڈ گریبرز کی غیرقانونی سرگرمیاں انتہائی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہیں۔مختلف قبضہ گروپس میں اکثریت ’’جرائم پیشہ افراد‘‘ کی ہے۔ان گروپس کی زیر نگرانی مسلح افراد بھی کام کر رہی ہیں جو وقت کے حساب سے متحرک رہتے ہیں۔

علاقائی ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ سرجانی ٹاون میں قبضہ مافیا نے شہریوں کا جینا حرام و محال کر رکھا ہے ذرائع نے بتایا کہ دلمراد گوٹھ میں قبضہ مافیا کا سرغنہ فہیم کالا اور اس کے دست راز ساتھی الطاف بھوپالی اسرار جلیل توقیر اکرم لانگاہ عالم بنگالی دلمراد ساجد مشتاق بھٹی و دیگر لینڈ گریبرز نےکارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔ 

قبضہ مافیا نے متعدد پلاٹوں کی دو دو سے لے کر کئی کئی  فائلیں تیار کر رکھی ہیں، اس حوالے سے کوئی بھی پارٹی جس نے پلاٹ خریدا ہو، جب اپنے پلاٹ پر آتا ہے تو اس شخص،پارٹی کو’’فہیم کالا‘‘ اور اسکے’’حواری‘‘جرائم پیشہ غنڈے پہلی دھونس دھمکی سے ڈراتے ہیں۔

اگر کوئی دھمکی سے نہ مانے تو  اسکے بعد اس پر تشدد و دیگر منفی ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے معصوم و سادہ لوح شہریوں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے متعلقہ انتظامیہ سمیت تھانے کا کردار بھی جانبدارانہ نظر آتا ہے۔ تاحال ان قبضہ مافیا گروپس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاسکی۔

کراچی کے علاقے  گلشن نور میں بھی فہیم کالا کا قبضہ ہے۔ بعض متاثرین نے ’’ایم ایم نیوز‘‘ کو بتایا کہ اسکے ساتھ اس غیرقانونی دہندے میں اسکے ہمراہ مختلف’’اسٹیٹ ایجنٹ  اور بروکرز بھی شامل ہیں جن میں‘‘ حنیف میواتی اسٹیٹ، توقیر بابا اسٹیٹ، بڑے نام ہیں۔

ان قبضہ گروپس کے مسلح جرائم پیشہ افراد نے علاقے کی عوام کو خوف و ہراس میں مبتلا کر رکھا ہے۔ دوسری جانب’’ساحرہ بی بی گوٹھ‘‘ میں لینڈ گریبرز کے دیگر افراد میں ’’اقبال پٹھان،چوہدری بشیر،مصطفی صدیقی،وقار،اقبال بندھانی،‘‘ جبکہ ’’روزی گوٹھ‘‘ میں محمد ظہیر، ملا، جمال منتضر،ظہیر احمد، بابو بنگالی شامل ہیں۔ 

 سب نے اپنے اپنے اڈے اور بیٹھکیں بنا رکھی ہیں جہاں سے یہ اپنے تمام غیرقانونی کاروبار چلاتے ہیں۔ زمینوں پر قبضہ کرکے ساحرہ بی بی گوٹھ میں دو دو چار چار فائل ایک پلاٹ کی بنائی گئی ہیں جبکہ گلشن سرجانی کے بازیگر لینڈ گریبر’’زاہد پانی والا (عرف زاہد ٹنکی)‘‘ کا اس علاقے میں غیرقانونی قبضہ ہے۔

 اسکے ہمراہ دیگر لینڈ گریبرز میں’’سنی اکرم لانگا، آصف موٹا، ذاھد، عابدعلی پٹھا ن، نسیم، پولیس بیٹر عمران لمبا،رانا طاہر اقبال، ناصر پمپ والا،طارق پمپ والا، سعید بھٹی،ظفر جھنڈے والا،غلام حسین قریشی، حنیف میواتی، سرفراز احمد عرف گوشی، محمد بخش، ڈاکٹراعجاز رندھاوا،جاوید مگسی، مرتضی اورکامران بلوچ، ناصر غوری، رحمان، جان محمد،سعید ہزارہ وال شامل ہیں۔

روزی گوٹھ میں ایوب، وقاراحمد،اقبال احمد،دیگر بھی قبضہ مافیا میں  شامل ہیں۔ سادہ لوح  اور  معصوم شہریوں کی جائز اور حلال زندگی بھر کی جمع پونجی پر ڈاکہ زنی کا عمل زور و شور سے جاری ہے۔ سپریم کورٹ کے دو ٹوک اور واضح احکامات کے باوجود تمام محکموں کے ذمہ داران کی اس بابت مجرمانہ خاموشی نے ذہنوں میں شکوک پیدا کردئیے ہیں۔ 

میں شکوک و شبہات اور اس مجرمانہ غفلت پر سوالات اٹھا دیے ہیں، کراچی کے شہری چند مافیاز اور کرپٹ سرکاری افسران کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں۔ یہ قبضہ مافیا عدلیہ کو دھوکہ دے کر سب ٹھیک ہے کی رپورٹ دیتے ہی۔، شہریوں نے سپریم کورٹ  سے مزکورہ تمام سرکاری و غیر سرکاری مافیاز کے خلاف سخت ایکشن لینے کی اپیل کی ہے۔

Related Posts